لیاری میں رینجرز پر حملے کے دوران ایک اہلکار شہید جھڑپ میں 5 دہشتگرد ہلاک
گینگ وار کے دہشت گردوں نے رینجرز پر دستی بم اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا
لیاری میں گینگ وار کے دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید جب کہ جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔
ترجمان رینجرز سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق لیاری کے علاقے علی محمد محلہ ذکری پاڑہ میں رات سوا 8 بجے کے قریب رینجرز کی جانب سے معمول کا گشت کیا جا رہا تھا کہ اچانک دہشت گردوں نے دستی بموں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کر دیا، فائرنگ کے تبادلے میں رینجرز کا ایک اہلکار فواد حسین شہید اور دیگر 4 اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ جوابی فائرنگ میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا جس کے قبضے سے دستی بم، 3 آوان بم، ایک نائن ایم ایم پستول اور میگزین برآمد ہوئے ہیں۔
واقعے کے بعد رینجرز اور پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے مشترکہ سرچ آپریشن شروع کردیا، اس دوران چھپے ہوئے دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی اور دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں مزید4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جن کے قبضے سے 4 کلاشنکوفیں برآمد ہوئی ہیں، مارے جانے والوں کا تعلق غفار ذکری گروپ سے بتایا جاتا ہے۔
رینجرز پر حملے میں زخمی ہونے والے 4 جوانوں کو فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ گورنر سندھ کی جانب رینجرز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
ترجمان رینجرز سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق لیاری کے علاقے علی محمد محلہ ذکری پاڑہ میں رات سوا 8 بجے کے قریب رینجرز کی جانب سے معمول کا گشت کیا جا رہا تھا کہ اچانک دہشت گردوں نے دستی بموں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کر دیا، فائرنگ کے تبادلے میں رینجرز کا ایک اہلکار فواد حسین شہید اور دیگر 4 اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ جوابی فائرنگ میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا جس کے قبضے سے دستی بم، 3 آوان بم، ایک نائن ایم ایم پستول اور میگزین برآمد ہوئے ہیں۔
واقعے کے بعد رینجرز اور پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے مشترکہ سرچ آپریشن شروع کردیا، اس دوران چھپے ہوئے دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی اور دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں مزید4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جن کے قبضے سے 4 کلاشنکوفیں برآمد ہوئی ہیں، مارے جانے والوں کا تعلق غفار ذکری گروپ سے بتایا جاتا ہے۔
رینجرز پر حملے میں زخمی ہونے والے 4 جوانوں کو فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ گورنر سندھ کی جانب رینجرز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔