جعلی ڈگری نسیم ناصر کی گرفتاری کا حکم علی مدد جتک کو سزا راؤ مظہر پر فرد جرم عائد
سپریم کورٹ کے حکم پر جعلی ڈگریوں والے سابق ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے۔
جعلی ڈگری کیس میں عدالت نے سابق رکن صوبائی اسمبلی خواجہ نسیم ناصرکی گرفتاری کا حکم دے دیا جبکہ بلوچستان کے سابق وزیر علی مدد جتک کو 2 سال قید کی سزا اور سابق رکن قومی اسمبلی راؤ مظہر پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
لاہورکی سیشن عدالت نے بی اے کی جعلی ڈگری رکھنے پرسابق ایم پی اے خواجہ نسیم ناصرکی گرفتاری کا حکم دے دیا، واضح رہے کہ خواجہ نسیم ناصر مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر 2008 کے انتخابات میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئیں تھیں۔
کوئٹہ کےایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالحکیم کاکڑ نے جعلی ڈگری کیس میں سابق وزیرعلی مدد جتک کو2 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی جس کے بعد علی مدد جتک کو کمرہ عدالت کے باہر سے ہی پولیس نے گرفتار کرلیا، علی مدد جتک نے الیکشن کمیشن کو شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کی بی اے کی جعلی ڈگری جمع کرائی تھی وہ حلقہ پی بی پانچ کوئٹہ سے منتخب ہوئے تھے اور عام انتخابات میں بھی امیدوار تھے۔
دوسری جانب عدالت نے جعلی ڈگری رکھنے پرقصورکے حلقہ این اے 138 سے مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی راؤ مظہر حیات خان پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
لاہورکی سیشن عدالت نے بی اے کی جعلی ڈگری رکھنے پرسابق ایم پی اے خواجہ نسیم ناصرکی گرفتاری کا حکم دے دیا، واضح رہے کہ خواجہ نسیم ناصر مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر 2008 کے انتخابات میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئیں تھیں۔
کوئٹہ کےایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالحکیم کاکڑ نے جعلی ڈگری کیس میں سابق وزیرعلی مدد جتک کو2 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی جس کے بعد علی مدد جتک کو کمرہ عدالت کے باہر سے ہی پولیس نے گرفتار کرلیا، علی مدد جتک نے الیکشن کمیشن کو شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کی بی اے کی جعلی ڈگری جمع کرائی تھی وہ حلقہ پی بی پانچ کوئٹہ سے منتخب ہوئے تھے اور عام انتخابات میں بھی امیدوار تھے۔
دوسری جانب عدالت نے جعلی ڈگری رکھنے پرقصورکے حلقہ این اے 138 سے مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی راؤ مظہر حیات خان پر فرد جرم عائد کردی ہے۔