الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپر میں خالی خانہ شامل کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا

اسحاق ڈار سے ملاقات میں نوازشریف اورشہبازشریف کے ڈیفالٹرہونے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی،سیکریٹری الیکشن کمیشن

23 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی میں سے 17 ہزار سے زائد کی ابتدائی اسکروٹنی مکمل ہو چکی ہے،سیکریٹری الیکشن کمیشن فوٹو فائل

الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپر میں خالی خانہ رکھنے کا فیصلہ موخر کردیا ہے جب کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے کہا ہے اسحاق ڈار سے ہونے والی ملاقات میں نوازشریف اورشہبازشریف کے ڈیفالٹرہونے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےبیلٹ پیپر میں خالی خانہ نہ رکھنے کا فیصلہ قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مؤخر کیا، انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد قوانین میں تبدیلی مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے قبل مسلم لیگ(ن) کے رہنما اسحاق ڈار سے ہونے والی ملاقات میں مسلم لیگ(ن) کے صدرنواز شریف اورسابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے ڈیفالٹر ہونے کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔



اشتیاق احمد نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 23 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی میں سے 17 ہزار سے زائد کی ابتدائی اسکروٹنی مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی 10 مخصوص اقلیتی نشستوں کے لیے 4 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی روکے گئے ہیں ان میں پیپلزپارٹی کے کھٹومل جیون،رمیش لال میلانی اورمسلم لیگ(ن) کے درشن لال شامل ہیں۔


واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپر میں امیدواروں کے انتخابی نشانات سمیت ایک خالی خانہ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، اگر ووٹر کسی بھی امیدوار کو اہل نہیں سمجھتے تو وہ بیلٹ پیپر کے خالی خانہ پر ٹھپہ لگا سکتے ہیں، اس حوالے سے نگران حکومت کو آرڈیننس جاری کرنے کے لیے صدر کو ایڈوائس بھجوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

 

Recommended Stories

Load Next Story