فیس بک پر تصاویر کی چوری پاکستانی صارفین کے لیے اہم فیچر متعارف
فیس بک کا ’پکچر گارڈ‘ فیچر صارفین کی نجی تصاویر کو محفوظ بنانے کا باعث بنے گا
فیس بک انتظامیہ نے پاکستان کے صارفین کے لیے اُن کی ذاتی تصاویر کو چوری ہونے سے بچانے اور غلط استعمال سے محفوظ رکھنے کے لیے نیا فیچر متعارف کرا دیا۔
فیس بک انتظامیہ نے '' محفوظ تصویر'' کے آپشن کی بھارت میں کامیابی کے بعد پاکستان کے صارفین کے لیے بھی یہ فیچر متعارف کرادیا ہے جسے '' فیچر گارڈ '' کا نام دیا گیا ہے۔ اس فیچر کے ذریعے فیس بک صارفین بطور ڈی پی استعمال کرنے والی اپنی نجی تصاویر کو تین طرح محفوظ بناسکتے ہیں۔
اول تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے یا شیئر کرنے سے روکا جاسکتا ہے، دوم صرف آپ یا آپ کے دوست تصویر کو ٹیگ کرسکتے ہیں اور سوم ڈی پی پر شیلڈ کا نشان آویزاں ہونا جس کی وجہ سے دیگر صارفین پروفائل تصویر کو چوری کرنے کی کوشش سے باز رہیں گے جب کہ اینڈرائیڈ فون کے ذریعے ڈی پی یا ذاتی تصاویر کا اسکرین شارٹ بھی نہیں لیا جاسکے گا۔
فیس بک کی جانب سے یہ اقدام صارفین کی شکایات کے پیش نظر کیا گیا ہے جس میں صارفین نے ذاتی تصاویر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اس کے غلط استعمال کے رویوں کی حوصلہ شکنی کے لیے فیس بک سے استدعا کی تھی۔
فیس بک انتظامیہ نے صارفین کی درخواست پر گزشتہ برس آزمائشی طور پر یہ فیچر بھارت سمیت کئی ممالک میں متعارف کرایا تھا اور فیچر کی کامیابی کے بعد اسے اب پاکستان میں بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کے بعد پاکستانی صارفین بھی اپنے ذاتی تصاویر کی حفاظت کر پائیں گے۔
ڈی پی کی تصویر کے چناؤ کے ساتھ فیس بک اپنے صارفین کو تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے، ٹیگ کرنے اور شیئر کرنے سے روکنے کے لیے آپشن فراہم کرے گا جنہیں منتخب کرکے صارفین اپنی تصاویر کے غلط استعمال سے روک پائیں گے۔
فیس بک صارفین بالخصوص خواتین نے اس فیچر کو سراہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے فیچرز سے فیس بک کا استعمال سہل ہی نہیں بلکہ محفوظ بھی ہوجائے گا۔
فیس بک انتظامیہ نے '' محفوظ تصویر'' کے آپشن کی بھارت میں کامیابی کے بعد پاکستان کے صارفین کے لیے بھی یہ فیچر متعارف کرادیا ہے جسے '' فیچر گارڈ '' کا نام دیا گیا ہے۔ اس فیچر کے ذریعے فیس بک صارفین بطور ڈی پی استعمال کرنے والی اپنی نجی تصاویر کو تین طرح محفوظ بناسکتے ہیں۔
اول تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے یا شیئر کرنے سے روکا جاسکتا ہے، دوم صرف آپ یا آپ کے دوست تصویر کو ٹیگ کرسکتے ہیں اور سوم ڈی پی پر شیلڈ کا نشان آویزاں ہونا جس کی وجہ سے دیگر صارفین پروفائل تصویر کو چوری کرنے کی کوشش سے باز رہیں گے جب کہ اینڈرائیڈ فون کے ذریعے ڈی پی یا ذاتی تصاویر کا اسکرین شارٹ بھی نہیں لیا جاسکے گا۔
فیس بک کی جانب سے یہ اقدام صارفین کی شکایات کے پیش نظر کیا گیا ہے جس میں صارفین نے ذاتی تصاویر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اس کے غلط استعمال کے رویوں کی حوصلہ شکنی کے لیے فیس بک سے استدعا کی تھی۔
فیس بک انتظامیہ نے صارفین کی درخواست پر گزشتہ برس آزمائشی طور پر یہ فیچر بھارت سمیت کئی ممالک میں متعارف کرایا تھا اور فیچر کی کامیابی کے بعد اسے اب پاکستان میں بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کے بعد پاکستانی صارفین بھی اپنے ذاتی تصاویر کی حفاظت کر پائیں گے۔
ڈی پی کی تصویر کے چناؤ کے ساتھ فیس بک اپنے صارفین کو تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے، ٹیگ کرنے اور شیئر کرنے سے روکنے کے لیے آپشن فراہم کرے گا جنہیں منتخب کرکے صارفین اپنی تصاویر کے غلط استعمال سے روک پائیں گے۔
فیس بک صارفین بالخصوص خواتین نے اس فیچر کو سراہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے فیچرز سے فیس بک کا استعمال سہل ہی نہیں بلکہ محفوظ بھی ہوجائے گا۔