شرجیل میمن کی میڈیکل رپورٹ مسترد فوجی ڈاکٹر پر مشتمل نیا میڈیکل بورڈ تشکیل
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شرجیل میمن کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے شرجیل میمن کی بیماری سے متعلق نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا جس میں نیورو سرجن ڈاکٹر آصف بشیر، پاک فوج کے نیورو سرجن اور نجی اسپتال کے ڈاکٹر اطہر انعام شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ 15 دن میں شرجیل میمن کی تمام رپورٹس کا جائزہ لے کر نئی رپورٹ مرتب کرے گا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنے قیدی اسپتالوں میں ہیں، شرجیل میمن اور شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کو کہاں رکھا ہوا ہے؟۔ آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن نے بتایا کہ شرجیل میمن کراچی سینٹرل جیل میں اور شاہ رخ جتوئی ملیر جیل میں ہے، 9 قیدی اسپتالوں میں ہیں۔
چیف جسٹس نے شرجیل میمن کے وکیل رشید اے رضوی سے کہا کہ اپنے موکل کا جیل میں علاج کرائیں آپ صاحب حیثیت ہیں، ہم نے تو ڈاکٹروں کو بلایا تو انہوں نے ملزم کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دے دی، افسوس ہوتا ہے جب ڈاکٹرز بھی مل جاتے ہیں، ہم نے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے، اب ہم پنجاب کے ڈاکٹرز یا آرمی کے ڈاکٹرز سے شرجیل میمن کاطبی معائنہ کرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے کرپشن کیس میں شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا
ایک موقع پر چیف جسٹس نے جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کو بھی جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے شرجیل میمن جب اسپتال میں تھے سرجری کیوں نہیں ہوئی، ان کے پاس اسپتال کے کتنے کمرے تھے، کتنے لوگ ان سے ملنے آتے تھے اور کتنی گاڑیاں پارک ہوتی تھیں؟، آپ سب جانتی ہیں عدالت میں پارٹی نہ بنیں۔