افغانستان دنیا میں سب سے زیادہ بارودی سرنگوں والاملک قرار

ہر ماہ 42 افراد ہلاک یازخمی ہونے لگے،زیادہ تر 18 سال سے کم عمر لڑکے شامل.


April 06, 2013
ہر ماہ 42 افراد ہلاک یازخمی ہونے لگے،زیادہ تر 18 سال سے کم عمر لڑکے شامل. فوٹو: وکی پیڈیا

اقوام متحدہ کے مائن ایکشن کو آرڈی نیشن سینٹر (ایم اے سی سی اے )نے کہاہے کہ افغانستان کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں سب سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھی ہوئی ہیں۔

کئی عشروں کی جنگ کے نتیجے میں افغانستان میں آج بھی جگہ جگہ بارودی سرنگیں بچھی ہوئی ہیں۔ ان باردوی سرنگوں اور دیگر دھماکا خیز مواد کے پھٹنے سے ہر ماہ 42 افراد ہلاک یا زخمی ہو جاتے ہیں۔ ان میں سے اکثریت 18 سال سے کم عمر لڑکوں کی ہوتی ہے۔ عالمی ادارے کے افغانستان کے لیے مائن ایکشن کوآرڈی نیشن سینٹر کے اندازوں کے مطابق 1989 میں افغانستان سے سوویت فوجوں کے انخلا کے بعد سے آج تک وہاں بارودی سرنگوں کی وجہ سے پیش آنے والے جان لیوا حادثات میں4ہزار سے زائد انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔

4

اس کے علاوہ باردوی سرنگوں اور دیگر دھماکہ خیز مواد کے حادثاتی طور پر پھٹنے سے17ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ افغانستان میں بارودی سرنگوں کی وجہ سے ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی اس تعداد میں وہ لوگ شامل نہیں ہیں جو طالبان دور حکومت یا اس کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے دوران بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے پھٹنے کے باعث ہلاک یا زخمی ہوئے۔ افغانستان میں اس وقت نیٹو کی قیادت میں اتحادی ملکوں کے جنگی دستے اگلے سال کے آخر تک وہاں سے اپنے انخلا کی تیاریوں میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں