بری صنعتوں کی پیداوار میں جولائی تا جنوری 633 فیصد اضافہ

آٹوموبائل، غیردھاتی معدنی سیکٹر،آئرن واسٹیل، الیکٹرونکس، خوراک مشروبات و تمباکو و دیگر کی پیداوار میں نمایاں اضافہ۔


Khususi Reporter March 18, 2018
کاغذ،فارما،ٹیکسٹائل،انجینئرنگ سیکٹرکی بھی ترقی،کیمیکل،کھاد،چمڑے اور لکڑی کے شعبے سکڑگئے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: بڑی صنعتوں کی پیداوار میں رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران6.33 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ جنوری کے دوران ایل ایس ایم گروتھ سال بہ سال9.44 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 13.58 فیصد رہی جو ایک سال میں سب سے زیادہ ہے۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق آٹوموبائل، غیردھاتی معدنی پیداوار، آئرن واسٹیل، الیکٹرونکس، خوراک ومشروبات اور کوک اینڈ پٹرولیم کی صنعتوں کی کارکردگی میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں ایل ایس ایم کی شرح نمو کی بہتری میں مدد حاصل ہوئی ہے۔

پی بی ایس کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ میںایل ایس ایم کی شرح ترقی 6.33 فیصد رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ 3.45 فیصد تک محدود تھی، مذکورہ 7ماہ میں آٹوموبائل سیکٹر کی پیداوار میں 21.23 فیصد، غیردھاتی معدنی پیداوار 11.97 فیصد اور آئرن واسٹیل مصنوعات کی پیداوار میں 33.90 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ الیکٹرونکس سیکٹر نے 45.26 فیصد ترقی کی، خوراک مشروبات وتمباکو کی پیداوار میں 3.34 فیصد کا اضافہ ہوا، کوک اینڈ پٹرولیم سیکٹر کی پیداوار 9.45 فیصد بڑھی، کاغذ و گتے کے شعبے کی شرح نمو 9.03 فیصد، فارما سیوٹیکل کی پیداوار 3.53 فیصد اور ٹیکسٹائل سیکٹر کا گروتھ ریٹ 0.48 فیصد رہا، انجینئرنگ پروڈکٹس 5.62 فیصد اور ربر پروڈکٹس کی پیداوار 6.6 فیصدبڑھی تاہم کیمیکل0.08فیصد، فرٹیلائزر 7.34 فیصد، چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار 5.31فیصد اور لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار55.86 فیصد سکڑ گئی۔

پی بی ایس کے مطابق جنوری میں صرف دوشعبوں چمڑے اور لکڑی کی پیداوار میں کمی ہوئی تاہم خوراک ومشروبات، غیردھاتی معدنی مصنوعات، آٹوموبائل، پٹرولیم، آئرن واسٹیل اور فرٹیلائزر سیکٹر کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا، الیکٹرونکس، پیپر اینڈ بورڈ، انجیئرنگ، ربر،ٹیکسٹائل، کیمیکل کے شعبے بھی مثبت زون میں رہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |