چیئرمین نیب کا سیاستدانوں کے ردعمل پر وضاحت نہ کرنیکا فیصلہ
میکنزم کے تحت معلومات فراہم کی جارہی ہیں لہٰذا وضاحت کی ضرورت نہیں، ذرائع نیب.
چیئرمین نیب ایڈمرل (ر) فصیح بخاری نے الیکشن کمیشن کو فراہم کردہ معلومات کے حوالے سے شائع خبروں پرسیاستدانوں کی جانب سے شدید ردعمل پروضاحت جاری نہ کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کیساتھ نیب سمیت دیگر اداروں کا تعاون آئین کے تحت کیا گیا ہے اور نیب نے کسی امیدوارکے کاغذات کے حوالے سے اعتراضات نہیں لگائے بلکہ الیکشن کمیشن کیساتھ نیب سمیت جن اداروں کے درمیان اسکروٹنی کے عمل میں ایک میکنزم بنایا گیا تھا۔ اس کی روشنی میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ نیب کے ذمے جوکام لگایا تھا اس کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے معلومات فراہم کی جا رہی ہیں اس حوالے سے کوئی کیا کہتا ہے اس کی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔
نیب ترجمان نے بھی اس ضمن میں ایکسپریس کوبتایا کہ نیب نے جب کسی نام کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں لگایا تو وضاحت جاری کرنیکی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ نیب کے پاس الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلسل فارم بھیجے جا رہے جن کی اسکروٹنی کے حوالے سے نیب اپنا کام مکمل کرتے ہوئے فارم واپس بھیج دیتا ہے۔ جمعے کی شام تک نیب نے الیکشن کمیشن کو 19ہزار400 فارمز تصدیق کا عمل مکمل کرکے واپس بھیج دیے ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کیساتھ نیب سمیت دیگر اداروں کا تعاون آئین کے تحت کیا گیا ہے اور نیب نے کسی امیدوارکے کاغذات کے حوالے سے اعتراضات نہیں لگائے بلکہ الیکشن کمیشن کیساتھ نیب سمیت جن اداروں کے درمیان اسکروٹنی کے عمل میں ایک میکنزم بنایا گیا تھا۔ اس کی روشنی میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ نیب کے ذمے جوکام لگایا تھا اس کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے معلومات فراہم کی جا رہی ہیں اس حوالے سے کوئی کیا کہتا ہے اس کی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔
نیب ترجمان نے بھی اس ضمن میں ایکسپریس کوبتایا کہ نیب نے جب کسی نام کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں لگایا تو وضاحت جاری کرنیکی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ نیب کے پاس الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلسل فارم بھیجے جا رہے جن کی اسکروٹنی کے حوالے سے نیب اپنا کام مکمل کرتے ہوئے فارم واپس بھیج دیتا ہے۔ جمعے کی شام تک نیب نے الیکشن کمیشن کو 19ہزار400 فارمز تصدیق کا عمل مکمل کرکے واپس بھیج دیے ہیں۔