نواز شریف ایسا کھلونا ہیں جس کی چابی ٹوٹ گئی ہے بلاول بھٹو زرداری
نئی چابی لگادی جائے تو یہ کھلونا اسی طرح گھومے گا جس طرح ضیاء الحق کی چاپی سے گھومتا تھا، چیرمین پی پی پی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف ایسا کھلونا ہیں جس کی چابی ٹوٹ گئی ہے۔
کوٹلی ستیاں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج بھی میاں صاحب سے بڑا چابی والا کھلونا کوئی نہیں، نواز شریف کی پوری سیاست اسی چابی سے کھلتی اور بند ہوتی رہی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ یہ چابی کھلونے میں ٹوٹ گئی ہے، آج بھی نئی چابی لگادی جائے تو یہ کھلونا اسی طرح گھومے گا جس طرح ضیاء الحق کی چابی سے گھومتا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب اپنی لڑائی کے لیے رضا ربانی کو ڈھال بنانا چاہتے تھے، ہمارے سینیٹر کا نام لے کر انہوں نے ایک بار پھر منافقت کی کیونکہ ان کے پاس اپنے ووٹ نہیں تھے، میاں صاحب نے چیلنج کیا روک سکو تو روک لو، ہم نے روک کر دکھا دیا، میاں صاحب فسادی ہوسکتے ہیں انقلابی نہیں، آپ کو ووٹ کا تقدس پاناما کے بعد ہی کیوں یاد آرہاہے، آپ بتائیں، ضیاء الحق کی چھتری تلے آپ کو کیوں ووٹ کا تقدس یاد نہیں آیا۔
بلاول بھٹو نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خان صاحب عوام پوچھ رہے ہیں کہاں ہے نیا خیبر پختونخوا ، کہاں ہیں وہ دودھ اورشہد کی نہریں، آپ نے دی تو صرف گالی اور کچھ لیا تو صرف یو ٹرن لیا، خان صاحب اب بھی نہ سبق سیکھا تو ایسا یو ٹرن آئے گا کہ آپ سیاست چھوڑ کر کرکٹ کی طرف چلے جائیں گے، آنے والے وقت میں کچھ اورسبق بھی آپ کو پڑھائیں گے، جو زبان خان صاحب دوسروں کے خلاف استعمال کرتے تھے اب خود اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔
کوٹلی ستیاں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج بھی میاں صاحب سے بڑا چابی والا کھلونا کوئی نہیں، نواز شریف کی پوری سیاست اسی چابی سے کھلتی اور بند ہوتی رہی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ یہ چابی کھلونے میں ٹوٹ گئی ہے، آج بھی نئی چابی لگادی جائے تو یہ کھلونا اسی طرح گھومے گا جس طرح ضیاء الحق کی چابی سے گھومتا تھا۔
میاں صاحب نے چیلنج کیا روک سکو تو روک لو، ہم نے روک کر دکھا دیا، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب اپنی لڑائی کے لیے رضا ربانی کو ڈھال بنانا چاہتے تھے، ہمارے سینیٹر کا نام لے کر انہوں نے ایک بار پھر منافقت کی کیونکہ ان کے پاس اپنے ووٹ نہیں تھے، میاں صاحب نے چیلنج کیا روک سکو تو روک لو، ہم نے روک کر دکھا دیا، میاں صاحب فسادی ہوسکتے ہیں انقلابی نہیں، آپ کو ووٹ کا تقدس پاناما کے بعد ہی کیوں یاد آرہاہے، آپ بتائیں، ضیاء الحق کی چھتری تلے آپ کو کیوں ووٹ کا تقدس یاد نہیں آیا۔
خان صاحب عوام پوچھ رہے ہیں کہاں ہے نیا خیبر پختونخوا، چیئرمین پی پی پی
بلاول بھٹو نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خان صاحب عوام پوچھ رہے ہیں کہاں ہے نیا خیبر پختونخوا ، کہاں ہیں وہ دودھ اورشہد کی نہریں، آپ نے دی تو صرف گالی اور کچھ لیا تو صرف یو ٹرن لیا، خان صاحب اب بھی نہ سبق سیکھا تو ایسا یو ٹرن آئے گا کہ آپ سیاست چھوڑ کر کرکٹ کی طرف چلے جائیں گے، آنے والے وقت میں کچھ اورسبق بھی آپ کو پڑھائیں گے، جو زبان خان صاحب دوسروں کے خلاف استعمال کرتے تھے اب خود اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔