اسٹیٹ بینک کی وضاحت کے باوجود 3امیدوار نادہندہ قرار
جہانگیرترین،احمد مختاراورعلی سلمان شامل، الیکشن کمیشن کو خط اور رپورٹ بھیجی گئی
سابق وفاقی وزرا اورعام انتخابات میں حصہ لینے والے 3 امید واروں جہانگیر ترین، احمد مختار اورعلی سلمان کوغلط اطلاعات پرنادہندگان قراردیا گیا۔
تینوں امیدواروں کے بارے میں اسٹیٹ بینک کا شعبہ صارف تحفظ سیکریٹری الیکشن کمیشن کو پہلے ہی اپنے خط میں اس بات کی وضاحت کرچکا ہے کہ یہ تینوں امید وارحکومتی کمپنیوں کے نامزد ڈائریکٹرز ہونے کی حیثیت سے نادہندگان نہیں ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے شعبہ کنزیومرپروٹیکشن کے ڈائریکٹرکوآرڈینیٹر شوکت زمان نے یکم اپریل کوسیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کو لکھے گئے خط میں وضاحت کی ہے کہ جہانگیر خان میسرز ہیوی میکنیکل کمپلیکس کے نامزد ڈائریکٹراحمد مختار پی آئی اے کے ڈائریکٹر جبکہ علی سلمان کے والد سلمان صدیقی بھی پی آئی اے کے ڈائریکٹر تھے۔
آن لائن کے پاس دستیاب خط کے مسودے کے مطابق شوکت زمان نے خط میںوضاحت کی ہے کہ نامزد ڈائریکٹرز حکومتی عہدہ ہوتے ہیں اور اس بنا وہ کمپنی کے ذاتی حیثیت سے جوابدہ نہیں ہیں نہ ہی انھیں کمپنی کی طرف سے نادہندہ قراردیا جا سکتاہے۔ اس لیے انتخابی تصدیق کے لیے تینوں امیدواروں کو مذکورہ کمپنیوں کی بنیاد پرنادہندہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ معاملے سے متعلق الیکشن کمیشن کوایک جامع رپورٹ میں بھی اس بات کی وضاحت کی گئی تھی۔
تینوں امیدواروں کے بارے میں اسٹیٹ بینک کا شعبہ صارف تحفظ سیکریٹری الیکشن کمیشن کو پہلے ہی اپنے خط میں اس بات کی وضاحت کرچکا ہے کہ یہ تینوں امید وارحکومتی کمپنیوں کے نامزد ڈائریکٹرز ہونے کی حیثیت سے نادہندگان نہیں ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے شعبہ کنزیومرپروٹیکشن کے ڈائریکٹرکوآرڈینیٹر شوکت زمان نے یکم اپریل کوسیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کو لکھے گئے خط میں وضاحت کی ہے کہ جہانگیر خان میسرز ہیوی میکنیکل کمپلیکس کے نامزد ڈائریکٹراحمد مختار پی آئی اے کے ڈائریکٹر جبکہ علی سلمان کے والد سلمان صدیقی بھی پی آئی اے کے ڈائریکٹر تھے۔
آن لائن کے پاس دستیاب خط کے مسودے کے مطابق شوکت زمان نے خط میںوضاحت کی ہے کہ نامزد ڈائریکٹرز حکومتی عہدہ ہوتے ہیں اور اس بنا وہ کمپنی کے ذاتی حیثیت سے جوابدہ نہیں ہیں نہ ہی انھیں کمپنی کی طرف سے نادہندہ قراردیا جا سکتاہے۔ اس لیے انتخابی تصدیق کے لیے تینوں امیدواروں کو مذکورہ کمپنیوں کی بنیاد پرنادہندہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ معاملے سے متعلق الیکشن کمیشن کوایک جامع رپورٹ میں بھی اس بات کی وضاحت کی گئی تھی۔