فیس بک نے جنسی استحصال سے متعلق سرچ سجیشن پر معافی مانگ لی

تحقیقات کی جارہی ہیں کہ جنسی استحصال سے متعلق مواد کس طرح سرچ بار کا حصہ بنا، ترجمان فیس بک


ویب ڈیسک March 19, 2018
جیسے ہی ہمیں اس بات کا علم ہوا ہم نے اس جارحانہ آٹو کمپلیٹ ورڈز کو سرچ بار سے ہٹا دیا، ترجمان فیس بک، فوٹو: انٹرنیٹ

فیس بک نے سرچ بار کے آٹو کمپلیٹ آپشن میں بچیوں کے جنسی استحصال کے الفاظ سامنے آنے پر معافی مانگ لی۔

سی این این کے مطابق فیس بک صارفین نے شکایت کی کہ سرچ بار میں video of لفظ ٹائپ کرتے ہی آٹو کمپلیٹ ورڈز میں بچیوں کے جنسی استحصال اور کم عمر بچیوں سے زیادتی کی ویڈیوز کے آپشن سامنے آرہے ہیں جو انتہائی بیہودہ اور لغو بات ہے۔

صارفین نے اس شکایات کے ساتھ ساتھ سرچ بار کے اسکرین شاٹس لے کر فیس بک اور ٹوئٹر پر بھی شیئر کیے جس پر لوگوں نے کمںٹ کرکے فیس بک انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ایسے الفاظ کو سرچ بار کا حصہ نہ بنانے کا کہا۔ جواب میں فیس بک انتظامیہ نے ان شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے صارفین سے معذرت کرلی۔



سی این این سے بات کرتے ہوئے فیس بک کے ترجمان نے کہا کہ ہم اس عمل پر معذرت خواہ ہیں اور جیسے ہی ہمیں اس بات کا علم ہوا ہم نے فوری طور پر ایسے جارحانہ آٹو کمپلیٹ ورڈز کو سرچ بار سے ہٹا دیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اب اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ جنسی استحصال سے متعلق مواد کس طرح سرچ بار کا حصہ بن گئے، ہم سرچ سجیشن کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں اور اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ جنسی مواد کی اس طرح سے واضح عکاسی کی جائے کیوں کہ اس طرح کے مواد کو فیس بک سے دور رکھنے کے پابند ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں