جو مجھے کرنا ہے کروں گا کسی کی پروا نہیں چیئرمین نیب
کرپشن ملک کو دیمک کی طرح کھارہی ہے، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ مجھے جو کرنا ہے کروں گا اور مجھے کسی کی پروا نہیں۔
ایوان اقبال لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح کھارہی ہے۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو ملک کو کرپشن سے پاک کر رہا ہے، نیب ہر اس شخص کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے جو ایمانداری سے کام کرتا ہے۔
جاوید اقبال نے کہا کہ ہمیں ذاتی چیزوں سے بڑھ کر ملکی ترقی کی فکر ہونی چاہیے، یہ تاثرغلط ہے کہ نیب قومی ترقی میں حائل ہورہا ہے، نیب کسی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں، میں ملک کی خدمت کے لیے پوری طرح کوشاں ہوں، مجھے جو کرنا ہے کروں گا اور مجھے کسی کی پروا نہیں لیکن میرا ہر عمل قانون کے مطابق ہوگا۔
بعد ازاں چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا۔ ڈی جی نیب لاہور نے چئیرمین نیب کو زیر تفتیش کیسز پر بریفنگ دی، اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ قوم کی دولت کسی کو لوٹنے نہیں دیں گے۔ ملک 84 ارب ڈالر کا مقروض ہے، کرپٹ عناصر سے پائی پائی وصول کریں گے، نیب افسران ملک سے کرپشن کے خاتمہ میں مسلمہ کردار ادا کریں اور کسی بھی دباؤ کو بالائے طاق اور میرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے تفتیش کریں۔
ایوان اقبال لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح کھارہی ہے۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو ملک کو کرپشن سے پاک کر رہا ہے، نیب ہر اس شخص کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے جو ایمانداری سے کام کرتا ہے۔
ذاتی چیزوں سے بڑھ کر ملکی ترقی کی فکر ہونی چاہیے
جاوید اقبال نے کہا کہ ہمیں ذاتی چیزوں سے بڑھ کر ملکی ترقی کی فکر ہونی چاہیے، یہ تاثرغلط ہے کہ نیب قومی ترقی میں حائل ہورہا ہے، نیب کسی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں، میں ملک کی خدمت کے لیے پوری طرح کوشاں ہوں، مجھے جو کرنا ہے کروں گا اور مجھے کسی کی پروا نہیں لیکن میرا ہر عمل قانون کے مطابق ہوگا۔
قوم کی دولت کسی کو لوٹنے نہیں دیں گے
بعد ازاں چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا۔ ڈی جی نیب لاہور نے چئیرمین نیب کو زیر تفتیش کیسز پر بریفنگ دی، اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ قوم کی دولت کسی کو لوٹنے نہیں دیں گے۔ ملک 84 ارب ڈالر کا مقروض ہے، کرپٹ عناصر سے پائی پائی وصول کریں گے، نیب افسران ملک سے کرپشن کے خاتمہ میں مسلمہ کردار ادا کریں اور کسی بھی دباؤ کو بالائے طاق اور میرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے تفتیش کریں۔