فیض آباد دھرنا کیس خادم رضوی کو گرفتار کرنے کا حکم

پولیس ملزمان کو پیش اور حتمی چالان جمع کرائے، انسداد دہشت گردی عدالت


ویب ڈیسک March 19, 2018
مولانا خادم حسین رضوی سمیت 4 ملزمان کے خلاف مقدمات درج ہیں فوٹو: فائل

LONDON: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس میں تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے رہنما خادم حسین رضوی اور دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج شاہ ارجمند نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کی، عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے حتمی چالان پیش نہ کئے جانے اور کئی مرتبہ نوٹسز جاری کئے جانے کے باوجود ملزمان کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا۔ وکیل استغاثہ نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ مولانا خادم حسین رضوی سمیت 4 ملزمان کے خلاف مقدمات درج ہیں لیکن بار بار طلبی کے باوجود ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہورہے۔

عدالت نے خادم حسین رضوی ، پیر افضل قادری اور دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو ملزمان گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا ، عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر کیس کا حتمی چالان پیش کیا جائے، کیس کی مزید سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔

واضح رہے کہ الیکشن ایکٹ کی منظوری کے دوران ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی پر تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ نے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا دیا تھا، دھرنے کے خاتمے کے لئے عدالت نے حکم بھی جاری کیا تھا تاہم طاقت کے استعمال پر کئی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا تھا اور ملک بھر میں دھرنے دیئے گئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی معاملے کی سماعت جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔