سندھ ہائیکورٹ تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹ طلب

ڈی آئی جی ٹریفک نے اپنے کمنٹس میں موقف اختیارکیا کہ تجاوزات کا خاتمہ ٹریفک پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا


Staff Reporter August 10, 2012
ایم اے جناح روڈ،صدر،لائٹ ہائوس اوردیگر علاقوں میں ٹریفک جام معمول بن گیا ہے، تجاوزات کے خاتمے اور بس اڈے بیرون شہر منتقل کرنے کا حکم دیا جائے،درخواست گزار۔ فوٹو ایکسپریس

سندھ ہائیکورٹ نے شہرکی اہم شاہراہوں پر تجاوزات کے خاتمے اور اندرون ملک بس اڈوں کو بیرون شہر منتقل کرنے کیلیے دائر درخواست پر بلدیہ عظمیٰ سے تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کیخلاف درخواست میں صوبائی وزیر بلدیات، صوبائی وزیر قانون،چیف سیکریٹری،آئی جی سندھ، ڈی سی او،ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ڈی آئی جی ٹریفک کو فریق بنایاگیا ہے ، ڈی آئی جی ٹریفک نے اپنے کمنٹس میں موقف اختیارکیا کہ تجاوزات کا خاتمہ ٹریفک پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، یہ مقامی حکومتوں کی ذمے داری ہے ، تاہم ٹریفک پولیس نے اس ضمن میں کراچی کی انتظامیہ کو متعدد خطوط ارسال کیے ہیں اورانکی توجہ تجاوزات کی جانب دلائی ہے جن کی وجہ سے شہر میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

جمعرات کو جسٹس مقبول باقر اور جسٹس ندیم اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے رانافیض الحسن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، کے ایم سی کے وکیل نے کمنٹس داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کی ، عدالت نے ابھی تک کمنٹس داخل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور تین ہفتے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیا، درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہر کی اہم شاہراہوں نیوایم اے جناح روڈ،شاہراہ لیاقت،صدر، ایمپریس مارکیٹ، عبداللہ ہارون روڈ، ریگل چوک،لائٹ ہائوس اور اکبر روڈ سمیت دیگر علاقوں میں تجاوزات قائم کردی گئیں ہیں جس سے سڑکیں تنگ ہوگئیں اور ٹریفک کی روانی میں خلل پید اہورہا ہے۔

شہر میں گھنٹوں ٹریفک جام رہتا ہے اور شہری اذیت سے دوچار ہوجاتے ہیں، اکثر اوقات ایمبولینسوں کو بھی راستہ نہیں ملتا، ایمرجنسی کی صورت میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،اسی طرح صدرٹاون کے علاقوں ایمپریس مارکیٹ ، ریگل چوک ، اکبر روڈ ، ایم اے جناح روڈ ، شاہراہ لیاقت ، پاکستان چوک ، رنچھوڑ لائن ، عبداللہ ہارون روڈ، زیب النسا اسٹریٹ ، جہانگیر پارک کے گرد ونواح ، کینٹ اسٹیشن ،جمشید ٹائون کے علاقوں نشترروڈ ، پٹیل پاڑہ ، بزنس ریکارڈر روڈ ، نیو ایم اے جناح روڈ ،لیاقت آباد ٹاون کے علاقے سپرمارکیٹ ، ڈاکخانہ ، گلبہار روڈ ، اورنگی ٹاون کے علاقے بنارس چوک ،پٹھان کالونی اور لیاری ، لانڈھی قائد آباد میں غیر قانونی بس اڈوں اور پتھاروں کے باعث صورتحال بد ترین ہے ، کئی علاقوں میں اندرون ملک چلنے والی بسوں کے اڈے موجود ہیں جن سے شہر کا ٹریفک براہ راست متاثر ہوتا ہے،مدعا علیہان کو شہر سے تجاوزات کے خاتمے اور بس اڈے بیرون شہر منتقل کرنے کا حکم دیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں