امتحانات میں ناجائزذرائع کی ہر ممکن روک تھام کی جائے کمشنر

غیر متعلقہ افراد کی سرگرمیاں روکنے ختم کرنے کیلیے دفعہ 144نافذ کی جائیگی.

جمال مصطفی کی زیر صدارت اجلاس، میٹرک کے امتحانات کے انتظامات جا ئزہ لیا گیا. فوٹو: فائل

NEW DEHLI:
ڈویژنل کمشنر حیدرآباد جمال مصطفی سید نے تمام متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور تعلیمی حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے تحت 8 اپریل سے شروع ہونے والے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات کے دوران ، نقل، کاپی کلچر اور غیر قانونی طریقے اختیار کرنے کے عمل کے خاتمے کیلیے ہر ممکن اقدامات کریں تاکہ معاشرے میں میرٹ کا نظام اپنی جڑیں مضبوط کر سکے۔

حفاظتی انتظامات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امتحانی مراکز کے گردو نواح میں غیر متعلقہ سرگرمیوں کو ختم کرنے کیلیے دفعہ 144نافذ کی جائیگی۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی پولیس افسران کی مشاورت سے سیکیورٹی پلان تیار کریں جس کے لیے فوکل پرسن مقرر کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز میں پرچے شروع ہونے کے بعد کسی بھی شخص کے آنے جانے پر پابندی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کی ضابطہ اخلاق کی پابندی کیلیے مقامی صحافیوں سے رابطے میں رہیں۔ تعلیمی بورڈ کی انتظامیہ امتحانی مراکز میں امیدواروں کیلیے تمام انتظامات، عملے کی فراہمی اور امتحانی سامان کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے۔




محکمہ تعلیم کے افسران سرکاری اور نجی اسکولوں کی انتظامیہ سے رابطہ رکھیں اور صاف شفاف امتحانی عمل کو یقینی بنائیں۔ ڈویژنل کمشنر نے حیسکو افسران کو ہدایت کی کہ امتحانی مراکز میں لوڈ شیڈنگ نہ کریں بلکہ فنی خرابی کی صورت میں متبادل ذرائع سے بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امتحانی مراکز کے سپرنٹنڈنٹس کوبا اختیاربنایا جائے تاکہ وہ امتحانات کے دوران رکاوٹ ڈالنے والے، جوابی کاپی تبدیل کرنے اور دیگر منفی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کیخلاف ایف آئی آر درج کروا سکیں۔ اجلاس میں تعلیمی بورڈ حیدرآباد کے چیئرمین پروفیسر عبدالعلیم خانزادہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امتحانات میں ایک لاکھ 13 ہزار 985 طالبعلم امتحانات میں حصہ لیں گے جب کے لیے 26 ویجلینس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو کہ ڈویژن کے 206 امتحانی مراکز کی نگرانی کریں گی۔
Load Next Story