سی پی ایل سی کی اتحاد ٹاؤن میں کارروائی 2 اغوا کار ہلاک مغوی بازیاب

6سالہ عمیر اﷲ کی رہائی کیلیے ملزمان نے 2 کروڑ روپے تاوان مانگا تھا،احمد چنائے،2کلاشنکوف اور 2 پستول بھی ملے، نیازکھوسو


Staff Reporter April 07, 2013
ایس ایس پی نیاز کھوسو بازیاب بچے کولیے ہوئے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

سی پی ایل سی اور اے وی سی سی نے اتحاد ٹاؤن میں مشترکہ کارروائی کے دوران 2 اغوا کاروں کو ہلاک کر کے کمسن مغوی لڑکے کو بحفاظت بازیاب کرالیا جبکہ 2 ملزمان فرار ہوگئے۔

جائے وقوع سے لڑکے کے بھیس میں فرار ہونے کی کوشش کرنے والی لڑکی کو پولیس نے حراست میں لے لیا ، سٹیزن پولیس لائیژن کمیٹی سندھ کے سربراہ احمد چنائے نے بتایا کہ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے اتحاد ٹاؤن کے رہائشی ثنا اﷲ کے 6 سالہ بیٹے عمیر اﷲ کو ملزمان نے 22 مارچ کواتحاد ٹاؤن سے اغوا کرنے کے بعد مغوی کی رہائی کے عوض اہلخانہ سے 2 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔

بچے کے اغوا کا مقدمہ درج ہونے کے بعد اس کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کو منتقل کی گئی جس کے بعد مغوی کے اہلخانہ کے پاس آنے والی فون کالز کا سی پی ایل سی نے سراغ لگانا شروع کردیا اور جب ملزمان کی کمین گاہ کی نشاندہی ہوگئی تو اے وی سی سی اورسی پی ایل سی نے مشترکہ طور پر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ اتحاد ٹاؤن میں واقع نجی اسکول طاہرہ اکیڈمی کا گھیراؤ کیا تو ملزمان نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

3

ایس ایس پی اے وی سی سی نیاز کھوسو نے بتایا کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے جبکہ مغوی لڑکے عمیر اﷲ کو پولیس نے بحفاظت بازیاب کرالیا تاہم بچہ فائرنگ سے اتنا خوفزہ ہوا کہ وہ زارو قطار رونے لگا ، نیاز کھوسو نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوںکے قبضے سے 2 کلاشنکوف اور 2 ٹی ٹی پستول برآمد ہوئے ہیں،ان کے دیگر 2 ساتھی پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے،انھوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ایک مشتبہ لڑکے کو فرار ہوتے ہوئے دیکھ کر پولیس نے اسے پکڑ لیا۔

بعدازاں انکشاف ہوا کہ وہ لڑکے کے بھیس میں نوعمر لڑکی ہے جسے حراست میں لے لیا گیا ہے جس نے اپنا نام صفیہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا ملزمان سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ انھیں جانتی ہے تاہم جائے وقوعہ سے مشکوک اندازمیں فرار ہونے کے سوال پر صفیہ پولیس کو تسلی بخش جواب نہیں دے پائی تاہم لڑکی سے مزید تحقیقات کررہی ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوںکی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی تاہم پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا مبینہ طور پر تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے، مغوی لڑکے کا والد دبئی میں مقیم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔