اسکروٹنی کے دوران فیصل سبزواری کی ریٹرننگ افسر سے تکرار

این اے 250 سے پرکیے گئے 2 فارم میں سے ایک گم ہونے پر آر او سے بحث ہوگئی.

آپ مجھے دھمکائیں نہیں،جج اکرام الرحمن،فائل ملنے پر کاغذات درست پائے گئے. فوٹو: فائل

ایم کیو ایم کے فیصل علی سبزواری کی ہفتہ کو حلقہ این اے250 سے 2 کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال تھی جس میں سے ایک فارم کورٹ کے اسٹاف کی لاپروائی سے گم ہوگیا،جس کی وجہ سے جانچ پڑتال میں پون گھنٹہ تاخیر ہوگئی۔

تاخیر کے باعث فیصل سبزواری اور متعلقہ ریٹرننگ افسر میں دوبار تلخ کلامی کی نوبت آگئی،فیصل سبزواری کا موقف تھا کہ میرے پاس دونوں فارم کی کاپی مو جود ہے پھر بھی ہمیں انتظار کرنا کیوں پڑ رہا ہے جس کے جواب میں ریٹرننگ افسر اکرام رحمن نے کہا کہ آپ عدالت میں بحث نہ کریں تو وہ خاموش ہوگئے،اسکے بعد ریٹرننگ افسر نے دوسرے امیدواروں کی جانچ پڑتال شروع کردی پھر کچھ دیر گزرنے کے بعد فیصل علی سبزواری نے دوبارہ ریٹرننگ افسر سے اپنی جانچ پڑتال کے لیے زور دیا تو ریٹرننگ افسر نے کہا کہ آپ مجھے دھمکائیں نہیں،میں ایسا افسر نہیں کہ کسی کی دھمکی میں آجائوں۔




ریٹرننگ افسر کے اس رویے کے خلاف فیصل سبزواری کمرہ سے نکل کر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے کمرہ عدالت میں چلے گئے جہاں انھوں نے ساری صورتحال ڈی آر او کو بتائی،ڈی آر او نے کہاکہ اس وقت 200 سے زائد کاغزات نامزدگی التوا میں ہیں جبکہ صرف4 ریٹرننگ افسران جانچ پڑتال کیلیے تعینات کیے گئے ہیں، ہم نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ اسٹاف بڑھایا جائے، بعدازاں فیصل سبزواری کی فائل ملنے پر ان کی جانچ پڑتال کے بعد کاغذات این اے 250 سے درست قرار پائے۔
Load Next Story