کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ناکامی پر راحت اور میر حمزہ افسردہ

پشاور زلمی کیخلاف فتح کیلیے ہرممکن کاوش کی، قسمت مہربان نہیں تھی، پیسر


نبیل طاہر March 22, 2018
دوسرے رن کیلیے بروقت کریز تک پہنچتا تو میچ سپر اوور میں چلا جاتا، میر حمزہ۔ فوٹو : فائل

کوئٹہ گلیڈی ایئرز کے پلیئرز راحت علی اور میر حمزہ نے پی ایس ایل میں پشاور زلمی کے ہاتھوں سفر ختم ہوجانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

''ایکسپریس ٹریبیون'' سے گفتگو کرتے ہوئے کوئٹہ کے پیسر راحت علی نے کہا کہ ہم نے اس مقابلے میں اپنی پوری توانائیاں صرف کیں اور اس کے باوجود ناکام رہے۔ یقینی طور پر اس پر ہماری ٹیم کے ہر ممبر کو مایوسی ہوئی ہے لیکن یہ سب کھیل کا حصہ ہوتا ہے، ہماری ٹیم کے ہر ممبر نے اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، 29 سالہ لیفٹ آرم پیسر اپنی ٹیم کی قسمت پر بھی شاکی رہے۔

راحت علی نے کہا کہ ہم نے مقابلے کو جیتنے کیلیے اپنی بہترین پرفارمنس دی لیکن قسمت ہمارے ساتھ نہیں تھی، آخری گیند تک میچ ہمارے حق میں دکھائی دے رہا تھا لیکن یہ ہماری غلطی تھی اور ہمیں اپنی غلطیوں کا خمیازہ ناکامی کی صورت بھگتنا پڑا۔

پیسر نے مزید کہا کہ ہم دیگر ٹیموں کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کراچی میں بہترین فائنل ہونے کی توقع رکھتے ہیں، آخری گیند کا سامنا کرنے والے کوئٹہ کے دوسرے پلیئر میر حمزہ رنز کیلیے دوڑنے کی بجائے فضا میں بلند گیند کو دیکھتے رہے۔ اگر وہ اختتامی گیند 2 رنز بنالیتے تو میچ سپر اوور میں چلا جاتا تاہم وہ خود بھی رن نہ بنانے کی کوئی وضاحت پیش نہیں کرسکے۔

راحت علی نے کہا کہ ہم سب جانتے تھے کہ یہ میچ کی آخری بال تھی، ہم اسے روک نہیں سکتے تھے، ایمانداری سے دیکھا جائے تو میں خود بھی نہیں جانتا کہ مجھ سے یہ کیا ہوا، کیونکہ میں دوسرے رن کیلیے کریز تک پہنچنے میں ناکام رہا اگر میں ایسا کرپاتا تو ہماری ٹیم کو سپر اوور کی صورت جیت پانے کا دوسرا موقع مل جاتا، ہمارے بیٹسمینوں اور بولرز نے اپنا کام بخوبی انجام دیا تھا لیکن ہم میچ کا فاتحانہ اختتام نہیں کرپائے۔

میر حمزہ نے کہا کہ یہ ہماری بُری قسمت تھی کہ ہم یہ میچ ہارگئے، میں اپنے ہوم گرائونڈ کراچی میں ایونٹ کا فائنل کھیلنے کا آرزومند تھا تاہم میں کراچی میں فائنل دیکھنے ضرور جائوں گا، یہ بہت اچھا ایونٹ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں