امریکی الیکشن میں صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر فیس بک نے معافی مانگ لی

فیس بک سے غلطیاں سرزد ہوئیں جس کے نتیجے میں صارفین کے اعتماد کو نقصان پہنچا، مارک زکربرگ

فیس بک سے غلطیاں ہوئیں جس سے صارفین کے اعتماد کو نقصان پہنچا، مارک زکربرگ فوٹو:فائل

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے امریکی صدارتی الیکشن میں صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر معافی مانگ لی۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا کہ فیس بک سے غلطیاں سرزد ہوئی جس کے نتیجے میں صارفین کے اعتماد کو نقصان پہنچا، تاہم اب شرپسند ایپلی کیشنز کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ مارک زکربرگ نے کہا کہ وہ ایسے اقدامات کررہے ہیں جس کے بعد ایپلی کیشنز کے لیے صارفین کا ڈیٹا جمع کرنا مشکل ہوجائے گا اور رسائی محدود ہوجائے گی۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: فیس بک کو ایک دن میں 6 ارب ڈالرز کا نقصان

امریکی ادارے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر فیس بک کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جس کے نتیجے میں فیس بک پر پابندی کا فیصلہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ امریکا میں کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس کے مطابق سیاسی مشاورتی فرم 'کیمبرج اینالیٹکا' نے صدارتی الیکشن کے دوران فیس بک کے پانچ کروڑ صارفین کا ڈیٹا جمع کیا اور پھر اس کی مدد سے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم چلائی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات میں صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر فیس بُک سے تفتیش

الزامات سامنے آنے پر سیاسی کنسلٹینسی کمپنی کیمبرج اینالیٹکا کے سی ای او الیگزینڈر نکس کو معطل کردیا گیا ہے۔ کیمبرج اینالیٹکا ایک نجی کمپنی ہےجو ڈیٹا کے تجزیے کا کام کرتی ہے، اس کے ذریعے وہ سیاسی جماعتوں کو انتخابی حکمت عملی تیار کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کیمبرج اینالیٹکا نے ایک ایسی ایپلی کیشن بنوائی تھی جس سے پانچ کروڑ فیس بک صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کی گئیں جن میں سے بیشتر کا تعلق امریکہ سے تھا۔ پھر ان معلومات کو ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم میں استعمال کیا۔

Load Next Story