ایس ایس پی جام شورو کو فوری طور پر ہٹایا جائے مقامی افراد کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ
ایس ایس پی چارج لینے کے فوری بعد مختلف مقامی افراد کی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ شروع کردیا گیا
جام شورو کے عوام نے ایس ایس پی عثمانی غنی کی تقرری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
مذکورہ ایس ایس پی کے خوف سے علاقہ مکینوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ مذکورہ ایس ایس پی کو مقامی اہم سیاسی شخصیت کی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔ با اثر شخصیت کی سفارش پر تعیناتی کے فوری بعد مذکورہ ایس ایس پی نے عوام کو خوفزدہ کرنا شروع کردیا ہے جبکہ ایک سیاسی جماعت کے مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔
مقامی افراد نے بتایا ہے کہ مذکورہ ایس ایس پی کو حال ہی میں دادو سے تبادلہ کرکے جام شورو میں تعینات کیا گیا ہے اور چارج لینے کے فوری بعد مختلف مقامی افراد کی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ پولیس کی سرپرستی میں تیل چوری کا کام بھی عروج پر پہنچ گیا ہے ۔ یاد رہے کہ مذکورہ ایس ایس پی کو ضلع ٹھٹھہ اور ضلع دادو سے بھی اسی طرح کی شکایات پر ہٹایا گیا تھا تاہم بااثر شخصیت کی پشت پناہی کے باعث دوبارہ جام شورو میں تعینات کردیا گیا ہے۔
مذکورہ ایس ایس پی کے خوف سے علاقہ مکینوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ مذکورہ ایس ایس پی کو مقامی اہم سیاسی شخصیت کی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔ با اثر شخصیت کی سفارش پر تعیناتی کے فوری بعد مذکورہ ایس ایس پی نے عوام کو خوفزدہ کرنا شروع کردیا ہے جبکہ ایک سیاسی جماعت کے مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔
مقامی افراد نے بتایا ہے کہ مذکورہ ایس ایس پی کو حال ہی میں دادو سے تبادلہ کرکے جام شورو میں تعینات کیا گیا ہے اور چارج لینے کے فوری بعد مختلف مقامی افراد کی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ پولیس کی سرپرستی میں تیل چوری کا کام بھی عروج پر پہنچ گیا ہے ۔ یاد رہے کہ مذکورہ ایس ایس پی کو ضلع ٹھٹھہ اور ضلع دادو سے بھی اسی طرح کی شکایات پر ہٹایا گیا تھا تاہم بااثر شخصیت کی پشت پناہی کے باعث دوبارہ جام شورو میں تعینات کردیا گیا ہے۔