زرعی تنظیموں کا چینی ماہرین کے اجلاس کرانے کا فیصلہ

سی پیک کے تحت زرعی فروغ کیلیے پی اے آرسی اور وزارت پلاننگ مشترکہ طورپرمنعقد کرائیں گے


حسیب حنیف March 24, 2018
ماڈل ایگریکلچر زون قائم،پیداوار بڑھانے کیلیے اقدام،ڈرپ ایری گیشن سسٹم کو فروغ دیا جائے گا۔ فوٹو: رائٹرز/ فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت زرعی سیکٹر کے فروغ کے لیے ملک بھر کے کا شتکاروں کی نمائندہ تنظیموں کو چائنا کے زرعی ماہرین کے ساتھ اجلاس کرانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے تحت حکومت کی جانب سے ملک کے زرعی سیکٹر کے فروغ کے لیے پاکستان بھر کی زرعی تنظیموں کے نمائندوں اور زراعت کے شعبے سے وابستہ لوگوںکو چائنا کے زرعی ماہرین سے ملا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ اجلاس پاکستان زرعی تحقیقی کونسل اور وزارت منصوبہ بندی کی جانب مشترکہ طور پر چائنا کے ماہرین کے ساتھ منعقد کیا جائے گا جس میں پاکستان بھر کے زرعی شعبے سے وابستہ لوگوں کو پاکستان کے زرعی سیکٹر کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کے سلسلے میں آگاہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے چائنا کو باضابطہ طور پر ایک مراسلہ بھی لکھ دیا گیا ہے جس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے لانگ ٹرم پلان کو مد نظر رکھتے ہوئے چائنا کے ماہرین کو پاکستان آنے کی دعوت دی گئی ہے تاکہ پاکستان کے زرعی سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باضابطہ ملاقات کے بعد سی پیک کے زراعت پر لانگ ٹرم پلان کے سلسلے میں پیش رفت کی جا سکے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے لانگ ٹرم پلان میں زراعت ایک اہمیت کا حامل سیکٹر ہے۔ جس کے تحت پاکستان کے زرعی انفرااسٹرکچر کو فروغ دیا جائے گا۔ سی پیک لانگ ٹرم پلان کے مطابق پاکستان میں زراعت کے سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے ماڈل ایگری کلچر زون اور فصلوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ سی پیک کے تحت ہی پاکستان بھر میں زراعت میں پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈرپ ایری گیشن سسٹم ٹیکنالوجی کو بھی فروغ دیا جائے گا جبکہ کم پیداواری فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے سلسلے میں بھی اقدامات کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ چائنا میں اس وقت 1ٹریلین ڈالر کی فوڈ کی کھپت ہے جبکہ چائنا کی جانب سے تقریبا 63ارب ڈالر تک فوڈ آئٹمز کی درآمدات کی جاتی ہیں۔ سی پیک کے تحت پاکستان اپنے زرعی سیکٹر کو فروغ دیتے ہوئے چائنا کو فوڈ سپلائی کر کے فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔