جامعہ کراچی کالجوں میں ڈگری پروگرام جاری رکھنے کا فیصلہ

ارلی چائلڈ ہڈایجوکیشن میں پوسٹ گریجویشن پروگرام،بی ایڈ،ایم ایڈ کا ’’ویک اینڈ پروگرام‘‘ شروع کرنے کی منظوری۔


Safdar Rizvi March 25, 2018
بی ایس سی ،بی اے ،ایم اے اورایم ایس سی کے 2سالہ پروگرام کالجوں میں ختم نہیں ہونگے۔ فوٹو؛ فائل

جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل نے ''ارلی چائلڈ ہڈایجوکیشن ''میں پوسٹ گریجویشن پروگرام کے ساتھ، بی ایڈ(بیچلرآف ایجوکیشن )اورایم ایڈ(ماسٹرآف ایجوکیشن )میں ''ویک اینڈ پروگرام'' شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

کالجوں میں ڈگری پروگرام کے فیصلے کی منظوری وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرمحمد اجمل خان کی زیرصدارت منعقدہ اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں دی گئی ممکنہ طورپران پروگراموں میں داخلے آئندہ سیمسٹرسے صبح کے پروگرام میں دیے جائیں گے یہ پروگرام جامعہ کراچی کے شعبہ ٹیچرایجوکیشن کے تحت ہوںگے۔

اکیڈمک کونسل نے بی ایس سی ،بی اے ،ایم اے اورایم ایس سی 2سالہ پروگرام ختم کرنے کی ایچ ای سی کی تجویزمسترد کردی ہے اورالحاق شدہ کالجوں میں پروگرام جاری رکھنے کافیصلہ کیاگیاہے یہ تجویزمتعلقہ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں مستردکی گئی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ اسٹیک ہولڈرز کے مشورے کے بغیریہ پروگرام ختم نہیں کیے جاسکتے جبکہ پہلے ہی کئی جامعات ایچ ای سی کی اس تجویزسے عدم اتفاق کرچکی ہیں۔

ایساکرنے سے کالجوں پراثرپڑے گااورنواحی علاقوں میں زیرتعلیم طلبہ کے لیے مسائل پیدا ہوں گے جبکہ پہلے سے مالی مسائل کاشکار جامعہ کراچی مزید مالی مشکلات سے دوچارہوسکتی ہے۔

علاوہ ازیں اکیڈمک کونسل نے کثرت رائے سے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کوکلیہ فنون میں واپس شامل کرنے کی تجویزبھی مستردکردی ہے۔

اس تجویزکے حق میں رئیس کلیہ فنون پروفیسرڈاکٹراحمد قادری نے اپنی رائے پیش کی تھی تاہم پروفیسرڈاکٹرفیاض وید،پروفیسرڈاکٹر خالد عراقی اورمشیرامورطلبہ عاصم علی سمیت دیگراساتذہ نے اس رائے سے اتفاق نہیں کیااس موقع پرکہاگیاکہ ماضی میں دیگرشعبوں کوبھی ان کی کلیات سے علیحدہ کرکے کسی دوسری فیکلٹی میں شامل کیاجاتارہاہے جس میں شعبہ فارمیسی،شعبہ تعلیم اوردیگرشامل ہیں۔

پورے پاکستان میں پبلک ایڈمنسٹریشن کے شعبہ کلیہ فنون کی فیکلٹی میں شامل نہیں ہوتے پنجاب یونیورسٹی میں یہ شعبہ فیکلٹی آف اکنامکس اینڈ مینجمنٹ سائنسز،پشاور یونیورسٹی میں فیکلٹی آف بزنس اور بلوچستان میں بھی بزنس ایڈمنسٹریشن کی فیکلٹی میں شامل ہے۔

اجلاس میں اس امرپربحث نہیں کی گئی کہ ہائرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ایم فل پی ایچ ڈی کی اسکالرشپ کے حصول کے لیے ایچ ای سی کے تحت''ہائرایجوکیشن ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ''کی شرط ضروری ہے اوروائس چانسلرکاموقف تھاکہ پہلے بھی اس قسم کے خط پرسندھ ہائرایجوکیشن کمیشن کواعتراض ہواتھالہذااس پربحث ہی نہیں کی جائے۔

دریں اثناء اجلاس میں رئیس کلیہ قانون جسٹس(ر) غوث محمد کی جانب سے تجویزکردہ لاء پروگرام میں بارکونسل کے اراکین کے بچوں کیلیے 5 نشستیں مختص کرنے پربھی تنقید کی گئی اورکہاگیاکہ اس سے دیگرپیشہ ورانہ کونسلزکے لیے راستہ کھل جائے گا۔

رئیس کلیہ قانون نے اپنی ہی ایک رپورٹ میں ایک عدالتی فیصلہ منسلک کیاہے جس میں معذوروں کے کوٹے کے علاوہ دیگرکوٹے مختص کرنے سے روکا کیا گیا ایسے میں وہ خود کس طرح لا پروگرام میں بارکونسل کاکوٹامختص کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں