خواجہ آصف سمیت 4 سوافرادکیخلاف 9سال پرانے مقدمے کی سماعت

پولیس مقابلہ ، کار سرکار میں مداخلت جلوس نکالنے کے مقدمے کی کارروائی 11 اپریل تک ملتوی


Numainda Express April 08, 2013
پولیس مقابلہ ، کار سرکار میں مداخلت جلوس نکالنے کے مقدمے کی کارروائی 11 اپریل تک ملتوی فوٹو: فائل

مجسٹریٹ دفعہ 30سیالکوٹ طارق بشیر نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی راہنما خواجہ محمد آصف اورقومی اسمبلی کے ایک جبکہ صوبائی اسمبلی کے 3 ممبران سمیت 400 ملزمان کے خلاف تحصیل ڈسکہ کے تھانہ بمبانوالہ کے پولیس مقابلہ ، کار سرکار میں مداخلت اور حکومت کے خلاف جلوس نکالنے کے 9سال پرانے مشہور مقدمے کی سماعت 11 اپریل تک ملتوی کردی ہے جبکہ ساڑھے تین سال تک مقدمہ کی فائل بغیر جج کے دستخط کروائے داخل دفتر کردینے والے عدالتی اہلکار ریاض گل کو بھی طلب کرلیا ہے ۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سیالکوٹ چوہدری امیر محمد خان کے حکم پر ساڑھے 3 سال سے زائد عرصہ تک بند پڑے ہوئے تھانہ بمبانوالہ کے اس مقدمے کی سماعت گذشتہ روز کی گئی جس میںمجسٹریٹ دفعہ30چوہدری طارق بشیر کی عدالت میں سماعت موقع پر گذشتہ روز سابق رکن قومی اسمبلی خواجہ محمد آصف ،سابق معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب محمد منشاء اللہ بٹ ، سابق رکن قومی اسمبلی سید افتخار الحسن ظاہرے شاہ ، سابق رکن صوبائی اسمبلی ادریس باجوہ،سابق چیئرمین ضلع کونسل سید حسنات الحسن شاہ اور سٹی جنرل سیکریٹری مسلم لیگ (ن) حسن حسین عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مقدمے میں ملوث دوسابق ممبران صوبائی اسمبلی منور علی گل اور اشفاق وائیں کے علاوہ دیگر ملزمان عدالت میں پیش نہ ہوئے ۔

سماعت کے دوران فاضل جج کو بتایا گیا کہ مقدمے کی آخری بار سماعت ساڑھے تین سال قبل 18دسمبر2009ء کو ہوئی تھی جس میں ملزمان عدالت میں پیش ہوئے تاہم بعدازاں اس مقدمہ کو 3مارچ2010ء کو عدالت میں تعینات اہلمند ریاض گل نے جج کے دستخط کروائے بغیر ہی داخل دفتر کردیا اور اسے سردخانے ڈال دیا۔ فاضل جج نے مقدمے کی فائل غفلت و بے پروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جج کے دستخط کروائے بغیر داخل دفتر کردینے والے عدالتی اہلکار کو بھی طلب کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ مقدمہ تھانہ بمبانوالہ میں سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں اس وقت کے ایس ایچ او ذوالفقار چٹھہ کی درخواست پر درج کیا گیا تھا جس میں خواجہ آصف اور دیگر ملزمان کے خلاف اس کی سرکاری وردی پھاڑ دینے اور اسے جان سے مار دینے کیلیے اس پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کرنے کے علاوہ حکومت کے خلاف400 سے زائد افراد پر مشتمل جلوس نکالنے اور نعرے بازی کرنے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں