سیاست کٹہرے میں ہے فیصلے پارلیمنٹ سے باہر ہوتے ہیں فضل الرحمن

وزیر اعظم کو 62,63 پر نااہل کر دیا، عدالت دیگر اسلامی شقیں بھی نافذ کرائے، سکھر میں خطاب

وزیر اعظم کو 62,63 پر نااہل کر دیا، عدالت دیگر اسلامی شقیں بھی نافذ کرائے، سکھر میں خطاب۔ فوٹو: فائل

متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے ہماری سیاست روپے پیسے کے حساب میں لگی ہے جب کہ عدالت اور نیب کے کٹہرے میں کھڑی ہے۔

مدرسہ منزل گاہ میں پیغام جمعیت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا آپ کہتے ہیں کہ فوج نے دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑی، تسلیم کرتا ہوں کہ فوج نے قربانی دی لیکن اگر علماء کرام، مذہبی مکاتب فکر آپ کے شانہ بشانہ کھڑے نہ ہوتے تو کبھی یہ جنگ نہیں جیتی جا سکتی تھی۔ آج مسجد، داڑھی، پگڑی پر اعتماد نہیں کیا جاتا۔

فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں روزانہ سیاسی بحران پیدا کئے جا رہے ہیں ، جمہوریت کے باوجود جمہوریت نہیں، کہاں ہے جمہوریت، فیصلے اسمبلیوں میں نہیں ہوتے بلکہ اب باہر ہوتے ہیں۔ یہ نہیں پتہ چلتا کہ پاکستان میں حکومت کس کی ہے۔


سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم بیٹھا ہے، کابینہ کے وزراء بیٹھے ہیں، بظاہر نظر آتا ہے کہ حکمران یہ ہیں مگر آئے روز عدالت اور نیب کے کٹہرے میں بھی یہی لوگ کھڑے ہوتے ہیں، کس کی حکومت چل رہی ہے، ایک حکمران کو الگ کرنے کے لئے آئین کی دفعہ باسٹھ تریسٹھ پر تو عمل ہوتا ہے مگر دیگر اسلامی دفعات پر عمل کیوں نہیں ہوتا، ہماری عدلیہ کب اسکا نوٹس لیگی، روٹی کپڑا اور مکان کا نعرا لگا تو روٹی ھی چھین لی گئی، کپڑا اتار لیا گیا، چھت تھی تو اڑا دی گئی، مزید تجربے برداشت نہیں کرینگے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ اگر ملک نہیں چلتا تو اسے علما کے حوالے کردیں، پاکستان کو لوٹنے، سیکولر بنانے اور بیرونی ایجنڈے کیطرف لیجانے والے اب پاکستان کا پیچھا چھوڑیں، اب یہاں راج دینی قوتیں کریں گی۔

 
Load Next Story