بھارتی نوجوان اداکاری سیکھنے کیلیے ہمارے ڈرامے دیکھتے ہیں رز کمالی

اسٹار پلس کی وجہ سے اگرچہ ہمارا ڈرامہ کہیں گم ہوگیا تھالیکن تین چار برسوں میں کھویاہوامقام پھر حاصل کرلیا


Qaiser Iftikhar March 28, 2018
نوجوان فلم میکر وسائل کی کمی کے باوجود معیاری فلمیں بنارہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

اداکارہ وماڈل رز کمالی نے کہا ہے کہ میرے نزدیک فلم میں کام کرنا بڑی بات نہیں بلکہ ایک اچھی اورمعیاری فلم کرنا بڑی بات ہے۔

اداکارہ رزکمالی نے کہا ہر کوئی اپنے انداز سے کردار کو پرفارم کرنے کے لیے محنت کرتا ہے۔ پرچی سسٹم اور سفارش کے بجائے میرٹ پر کام کیا جائے توایک فنکاراطمینان محسوس کرتا ہے۔ مجھے تعداد نہیں بلکہ معیارکوترجیح دینا پسند ہے۔ یہی وجہ کہ اب تک جوکام کیا وہ تعداد میں انتہائی کم ضرور ہے لیکن بہت معیاری ہے اوروہی میری پہچان بنا ہے۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ رزکمالی نے کہا کہ دیکھا جائے توہمارا ڈرامہ انڈیا میں بے حد مقبول ہے، وہاں کے انسٹی ٹیوٹ میں ایکٹنگ کے طلبا وطالبات کو ہمارے ڈرامے دکھائے جاتے ہیں۔ اسٹار پلس کی وجہ سے ہمارا ڈرامہ کہیں گم ہوگیا تھا، مگر تین چار سالوں کے دوران ہماری ڈرامہ انڈسٹری نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے جہاں جدت آئی وہیں پر ڈرامہ کا فارمیٹ بھی تبدیل ہوا ہے۔ اس کو ٹی وی ناظرین پسند بھی کر رہے ہیں، مگر اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ڈراموں کے ساتھ ساتھ فلم کی کہانی اورموضوعات کومزید بہتربنانے کی ہے۔

بھارتی فلموں اورڈراموں نے ابھی تک شائقین کی بڑی تعداد کواپنا گرویدہ بنا رکھا ہے لیکن بہت جلد پاکستانی عوام دوبارہ سے اپنے ڈراموں اورفلموں کی جانب واپس لوٹے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن حکومت کی سپورٹ اس وقت بے حد ضروری ہے۔ نوجوان فلم میکر وسائل کی بے پناہ کمی کے باوجود اچھی اورمعیاری فلمیں پروڈیوس کررہے ہیں۔ ایسے میں اگرحکومت کی سپورٹ بھی ان کے ساتھ ہوتونتائج بہت الگ ہونگے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس وقت پاکستانی ڈرامہ توبہت شاندارانداز سے آگے جارہا ہے، اس لیے ہمیں فلم کے شعبے پرخاص توجہ دینی ہے، تاکہ ہمارے ملک سے غیرملکی فلموں کے بجائے صرف اپنی ہی فلمیں نمائش کیلیے پیش کی جاسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں