ہم جیت کے حق دار تھے
’’نچ بلیے 5‘‘ کی فاتح جوڑی، ماہی وِج اور جے بھانوشالی سے گفتگو۔
مقبول عام ڈانس ریئلٹی شو '' نچ بلیے'' کا پانچواں سیزن گذشتہ دنوں اختتام کو پہنچا۔
'' نچ بلیے 5'' کی فاتح خوش نصیب جوڑی ماہی وِج اور جے بھانوشالی پر مشتمل تھی۔ جے سے چھوٹے پردے کے ناظرین پہلے ہی شناسا تھے۔ وہ اسے رقص کے مقابلوں میں حصہ لیتے اور مختلف پروگراموں میں میزبانی کے فرائض انجام دیتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔ تین ماہ کے طویل کے سفر کے بعد رقاص میاں بیوی کی سخت محنت بالآخر رنگ لائی اور 23 مارچ کی شام کو اس پروگرام کے آخری شو میں فاتح جوڑی کے طور پر ان کا نام پکارا گیا۔ اس وقت ان کی مسرت دیدنی تھی۔ ٹرافی کے علاوہ انھیں 50 لاکھ روپے بھی بہ طور انعام دیے گئے۔ '' نچ بلیے 5'' کی فاتح جوڑی سے کی گئی بات چیت قارئین کی نذر ہے۔
٭ اس شو میں آپ کا سفر کیسا رہا؟
ماہی: میرے لیے یہ ایک غیرمعمولی تجربہ ثابت ہوا۔ جے پورے شو کے دوران مجھ سے کہتا رہا کہ فائنل میں پہنچنے کے بارے میں نہیں بلکہ صرف ٹرافی جیتنے کے بارے میں سوچوں۔ جب تک میں اپنے ڈانس اسٹیپس میں مہارت حاصل نہیں کرلیتی تھی وہ مجھے گھر نہیں جانے دیتا تھا۔ اس کا دماغ تخلیقی ہے اور اسی کی وجہ سے ہم یہ شو جیت سکے۔ محنت کے ساتھ ساتھ ہمیں مداحوں کی طرف سے بھی بھرپور سپورٹ ملتی رہی۔ اس طرح ہم یہ شو جیتنے کے حق دار تھے!
جے: ہم اپنے ساتھ بہت سی خوش گوار یادیں گھر واپس جائیں گے۔'' نچ بلیے'' نے مجھ سے وہ کام کروائے جن کے بارے میں، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا مثلاً میں نے پہلی بار چمک دار کپڑے پہنے۔ میں نے تین بار اس شو میں شرکت کرنے کی پیش کش مسترد کی تھی کیوں کہ میں پروگراموں کی میزبانی کرنے ہی میں خوش تھا۔ ماہی کے مجبور کرنے پر میں نے ہامی بھری کیوں کہ وہ اس شو میں حصہ لینے کے لیے بے تاب تھی۔ اور میں خوش ہوں کہ میں نے درست فیصلہ کیا تھا۔
٭ اداکاروں پر مشتمل دوسری جوڑیوں کے مقابلے میں جے اور آپ کو ریہرسل کے لیے زیادہ وقت ملا۔ کیا آپ کی جیت میں یہ عنصر بھی کوئی اہمیت رکھتا ہے؟
ماہی: جی نہیں، ہم ہفتے میں بس دو دن پریکٹس کرتے تھے۔ میرے خیال میں تو اداکاروں کو ایڈوانٹیج حاصل تھا کیوں کہ ان پرستار ان ہی کو ووٹ دیتے ہوں گے ( مسکراہٹ )
٭ '' نچ بلیے'' میں آپ کی بہترین اور سب سے مشکل پرفارمینس کون سی تھی؟
ماہی: جو رقص ہم نے سنی دیول اور بوبی دیول بن کر کیا تھا وہ سب سے اچھا تھا! مجسموں والی پرفارمینس سب سے مشکل تھی کیوں کہ میری نیند پوری نہیں ہوئی تھی۔ میں بس تین گھنٹے ہی سوپائی تھی۔
جے: میرے خیال میں ہماری سب سے اچھی پرفارمینس وہ تھی جو ہم نے گووندا کے لیے دی تھی۔ یہ دل کو چھولینے والا رقص تھا۔ جہاں تک مشکل رقص کا تعلق ہے تو میرے جیسے رقص ناآشنا کے لیے تو کچھ بھی آسان نہیں تھا۔ پھر بھی مجھے وہ رقص مشکل ترین محسوس ہوا تھا جو 45کلو وزنی لباس پہن کر کرنا پڑا تھا۔
٭ آپ دونوں اس سے قبل ڈانس ریئلٹی شو '' جھلک دکھلا جا'' میں بھی شرکت کرچکے تھے۔ کیا '' نچ بلیے5'' میں آپ کو اس سے فائدہ پہنچا؟
جے: جب میں نے '' جھلک دکھلا جا'' میں شرکت کی تھی تو اس وقت میں کوئی اتنا اچھا ڈانسر نہیں تھا، لہٰذا مجھے اس شو میں اپنی شکست پر کوئی افسوس نہیں ہوا تھا۔ تاہم '' نچ بلیے'' کا آغاز ہونے تک میں اس فن میں خاصی مہارت حاصل کرچکا تھا اور ماہی سے بہتر ڈانسر تھا، مگر میں چاہتا تھا کہ شو کے اختتام تک وہ میری ہم پلہ ہوجائے۔ ماہی اور میں ایک ایک اسٹیپ کی گھنٹوں مشق کرتے تھے۔ کبھی کبھی تو ماہی جھنجلاہٹ کا شکار بھی ہوجاتی تھی۔ مگر مجھے خوشی ہے کہ ہماری محنت رنگ لائی۔
٭ شو کے ججز کے بارے میں آپ دونوں کیا کہیں گے؟
ماہی: مجھے شلپا شیٹی بہت اچھی لگتی ہیں۔ میرے ساتھ ان کا رویہ بڑی بہن جیسا رہا۔ وہ ہمیشہ مسکراتی رہتی تھیں اور تنقید بھی اس انداز سے کرتی تھیں کہ برا نہیں لگتا تھا۔ ساجد خان ہر بات منہ پر کہہ دینے والے انسان ہیں۔ وہ ان ہی کو پسند کرتے ہیں جو ان کے مطابق سو فی صد پرفارمینس دیتے ہیں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ ہماری پرفارمینس کو بھی سراہنے لگے تھے۔ ٹیرینس لیوس چوں کہ خود بھی ڈانسر ہیں اس لیے وہ آپ کی محنت، جذبے اور اچھی پرفارمینس کو پسند کرتے ہیں۔
جے: شلپا بہت ملنسار اور منکسرالمزاج ہیں۔ ان سے گفتگو کرتے ہوئے مجھے ہمیشہ یہی محسوس ہوا جیسے میں اپنے کسی دوست یا ہمسائے سے ہم کلام ہوں۔ جہاں تک ساجد خان کا تعلق ہے تو وہ لگی لپٹی نہیں رکھتے۔ وہ آپ کی پرفارمینس کو یا تو پسند کرتے ہیں یا پھر ناپسند۔ انھوں نے شو شروع ہونے کے کچھ ہی عرصے بعد ہماری جیت کی پیش گوئی کردی تھی۔ ٹیرینس میرا دوست ہے اور میں اس کے ساتھ '' ڈانس انڈیا ڈانس'' میں بہ طور میزبان کام کرچکا ہوں۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ بہت ایمان داری کے ساتھ اپنی رائے کا اظہار کرتا ہے۔
٭ نصف کروڑ کی انعامی رقم آپ کس طرح خرچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟
ماہی: گھر کی تعمیر کے لیے ہم نے جو قرض لیا تھا، اس رقم سے وہ ادا کریں گے۔ ہم ایک اور ڈانس ریئلٹی شو کے سلسلے میں مصروف ہیں، اس کے بعد ہم اسپین یا لندن گھومنے کے لیے جائیں گے۔
'' نچ بلیے 5'' کی فاتح خوش نصیب جوڑی ماہی وِج اور جے بھانوشالی پر مشتمل تھی۔ جے سے چھوٹے پردے کے ناظرین پہلے ہی شناسا تھے۔ وہ اسے رقص کے مقابلوں میں حصہ لیتے اور مختلف پروگراموں میں میزبانی کے فرائض انجام دیتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔ تین ماہ کے طویل کے سفر کے بعد رقاص میاں بیوی کی سخت محنت بالآخر رنگ لائی اور 23 مارچ کی شام کو اس پروگرام کے آخری شو میں فاتح جوڑی کے طور پر ان کا نام پکارا گیا۔ اس وقت ان کی مسرت دیدنی تھی۔ ٹرافی کے علاوہ انھیں 50 لاکھ روپے بھی بہ طور انعام دیے گئے۔ '' نچ بلیے 5'' کی فاتح جوڑی سے کی گئی بات چیت قارئین کی نذر ہے۔
٭ اس شو میں آپ کا سفر کیسا رہا؟
ماہی: میرے لیے یہ ایک غیرمعمولی تجربہ ثابت ہوا۔ جے پورے شو کے دوران مجھ سے کہتا رہا کہ فائنل میں پہنچنے کے بارے میں نہیں بلکہ صرف ٹرافی جیتنے کے بارے میں سوچوں۔ جب تک میں اپنے ڈانس اسٹیپس میں مہارت حاصل نہیں کرلیتی تھی وہ مجھے گھر نہیں جانے دیتا تھا۔ اس کا دماغ تخلیقی ہے اور اسی کی وجہ سے ہم یہ شو جیت سکے۔ محنت کے ساتھ ساتھ ہمیں مداحوں کی طرف سے بھی بھرپور سپورٹ ملتی رہی۔ اس طرح ہم یہ شو جیتنے کے حق دار تھے!
جے: ہم اپنے ساتھ بہت سی خوش گوار یادیں گھر واپس جائیں گے۔'' نچ بلیے'' نے مجھ سے وہ کام کروائے جن کے بارے میں، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا مثلاً میں نے پہلی بار چمک دار کپڑے پہنے۔ میں نے تین بار اس شو میں شرکت کرنے کی پیش کش مسترد کی تھی کیوں کہ میں پروگراموں کی میزبانی کرنے ہی میں خوش تھا۔ ماہی کے مجبور کرنے پر میں نے ہامی بھری کیوں کہ وہ اس شو میں حصہ لینے کے لیے بے تاب تھی۔ اور میں خوش ہوں کہ میں نے درست فیصلہ کیا تھا۔
٭ اداکاروں پر مشتمل دوسری جوڑیوں کے مقابلے میں جے اور آپ کو ریہرسل کے لیے زیادہ وقت ملا۔ کیا آپ کی جیت میں یہ عنصر بھی کوئی اہمیت رکھتا ہے؟
ماہی: جی نہیں، ہم ہفتے میں بس دو دن پریکٹس کرتے تھے۔ میرے خیال میں تو اداکاروں کو ایڈوانٹیج حاصل تھا کیوں کہ ان پرستار ان ہی کو ووٹ دیتے ہوں گے ( مسکراہٹ )
٭ '' نچ بلیے'' میں آپ کی بہترین اور سب سے مشکل پرفارمینس کون سی تھی؟
ماہی: جو رقص ہم نے سنی دیول اور بوبی دیول بن کر کیا تھا وہ سب سے اچھا تھا! مجسموں والی پرفارمینس سب سے مشکل تھی کیوں کہ میری نیند پوری نہیں ہوئی تھی۔ میں بس تین گھنٹے ہی سوپائی تھی۔
جے: میرے خیال میں ہماری سب سے اچھی پرفارمینس وہ تھی جو ہم نے گووندا کے لیے دی تھی۔ یہ دل کو چھولینے والا رقص تھا۔ جہاں تک مشکل رقص کا تعلق ہے تو میرے جیسے رقص ناآشنا کے لیے تو کچھ بھی آسان نہیں تھا۔ پھر بھی مجھے وہ رقص مشکل ترین محسوس ہوا تھا جو 45کلو وزنی لباس پہن کر کرنا پڑا تھا۔
٭ آپ دونوں اس سے قبل ڈانس ریئلٹی شو '' جھلک دکھلا جا'' میں بھی شرکت کرچکے تھے۔ کیا '' نچ بلیے5'' میں آپ کو اس سے فائدہ پہنچا؟
جے: جب میں نے '' جھلک دکھلا جا'' میں شرکت کی تھی تو اس وقت میں کوئی اتنا اچھا ڈانسر نہیں تھا، لہٰذا مجھے اس شو میں اپنی شکست پر کوئی افسوس نہیں ہوا تھا۔ تاہم '' نچ بلیے'' کا آغاز ہونے تک میں اس فن میں خاصی مہارت حاصل کرچکا تھا اور ماہی سے بہتر ڈانسر تھا، مگر میں چاہتا تھا کہ شو کے اختتام تک وہ میری ہم پلہ ہوجائے۔ ماہی اور میں ایک ایک اسٹیپ کی گھنٹوں مشق کرتے تھے۔ کبھی کبھی تو ماہی جھنجلاہٹ کا شکار بھی ہوجاتی تھی۔ مگر مجھے خوشی ہے کہ ہماری محنت رنگ لائی۔
٭ شو کے ججز کے بارے میں آپ دونوں کیا کہیں گے؟
ماہی: مجھے شلپا شیٹی بہت اچھی لگتی ہیں۔ میرے ساتھ ان کا رویہ بڑی بہن جیسا رہا۔ وہ ہمیشہ مسکراتی رہتی تھیں اور تنقید بھی اس انداز سے کرتی تھیں کہ برا نہیں لگتا تھا۔ ساجد خان ہر بات منہ پر کہہ دینے والے انسان ہیں۔ وہ ان ہی کو پسند کرتے ہیں جو ان کے مطابق سو فی صد پرفارمینس دیتے ہیں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ ہماری پرفارمینس کو بھی سراہنے لگے تھے۔ ٹیرینس لیوس چوں کہ خود بھی ڈانسر ہیں اس لیے وہ آپ کی محنت، جذبے اور اچھی پرفارمینس کو پسند کرتے ہیں۔
جے: شلپا بہت ملنسار اور منکسرالمزاج ہیں۔ ان سے گفتگو کرتے ہوئے مجھے ہمیشہ یہی محسوس ہوا جیسے میں اپنے کسی دوست یا ہمسائے سے ہم کلام ہوں۔ جہاں تک ساجد خان کا تعلق ہے تو وہ لگی لپٹی نہیں رکھتے۔ وہ آپ کی پرفارمینس کو یا تو پسند کرتے ہیں یا پھر ناپسند۔ انھوں نے شو شروع ہونے کے کچھ ہی عرصے بعد ہماری جیت کی پیش گوئی کردی تھی۔ ٹیرینس میرا دوست ہے اور میں اس کے ساتھ '' ڈانس انڈیا ڈانس'' میں بہ طور میزبان کام کرچکا ہوں۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ بہت ایمان داری کے ساتھ اپنی رائے کا اظہار کرتا ہے۔
٭ نصف کروڑ کی انعامی رقم آپ کس طرح خرچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟
ماہی: گھر کی تعمیر کے لیے ہم نے جو قرض لیا تھا، اس رقم سے وہ ادا کریں گے۔ ہم ایک اور ڈانس ریئلٹی شو کے سلسلے میں مصروف ہیں، اس کے بعد ہم اسپین یا لندن گھومنے کے لیے جائیں گے۔