مودی پر ایپ کے ذریعے شہریوں کی جاسوسی کا الزام
نریندر مودی بگ باس ہیں جو بھارتیوں کی جاسوسی کو پسند کرتے ہیں، راہول گاندھی
لاہور:
بھارت کی حکمراں جماعت اور اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے پیروکاروں کی ذاتی معلومات منتقل کر رہے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتی جنتا پارٹی اوراپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی کانگریس پارٹی کی جانب سے فیس بک اور سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس کے ڈیٹا پر قبضے کا الزام لگا کر اسے ایک دوسرے کے خلاف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے، راہول گاندھی کی جانب سے مودی پر ان کی موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے لاکھوں بھارتیوں کے ذاتی ڈیٹا بیس بنانے کا الزام لگایا گیا، اس بارے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ پر ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی بگ باس ہیں جو بھارتیوں کی جاسوسی کو پسند کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ذاتی معلومات منتقل کرنے کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک فرانسیسی سیکیورٹی تحقیق کار الیٹ الڈرسن نے نریندر مودی کی اپلیکیشن کی کچھ خامیوں کے بارے میں ٹویٹ کیا، الیٹ الڈرسن نے الزام لگایا کہ جب بھی کوئی صارف نریندر مودی کی اینڈرائڈ ایپلیکیشن میں پروفائل بناتا ہے، اس کی ذاتی معلومات بغیر اجازت کے منتقل ہو جاتی ہیں تاہم کانگریس کی جانب سے بھارتی جنتا پارٹی کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا گیا۔
بھارت کی حکمراں جماعت اور اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے پیروکاروں کی ذاتی معلومات منتقل کر رہے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتی جنتا پارٹی اوراپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی کانگریس پارٹی کی جانب سے فیس بک اور سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس کے ڈیٹا پر قبضے کا الزام لگا کر اسے ایک دوسرے کے خلاف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے، راہول گاندھی کی جانب سے مودی پر ان کی موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے لاکھوں بھارتیوں کے ذاتی ڈیٹا بیس بنانے کا الزام لگایا گیا، اس بارے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ پر ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی بگ باس ہیں جو بھارتیوں کی جاسوسی کو پسند کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ذاتی معلومات منتقل کرنے کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک فرانسیسی سیکیورٹی تحقیق کار الیٹ الڈرسن نے نریندر مودی کی اپلیکیشن کی کچھ خامیوں کے بارے میں ٹویٹ کیا، الیٹ الڈرسن نے الزام لگایا کہ جب بھی کوئی صارف نریندر مودی کی اینڈرائڈ ایپلیکیشن میں پروفائل بناتا ہے، اس کی ذاتی معلومات بغیر اجازت کے منتقل ہو جاتی ہیں تاہم کانگریس کی جانب سے بھارتی جنتا پارٹی کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا گیا۔