امریکا جوہری معاہدے سے نکلنے کو تیار ہے ترجمان وائٹ ہاؤس
جوہری معاہدہ ایران کے مفادات پر مبنی، واشنگٹن کے حق میں کرنے کے لیے تبدیلی ناگزیر
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا جوہری معاہدے سے نکلنے کو تیار ہے جوہری معاہدہ ایران کے مفادات پر مبنی ہے معاہدے کو واشنگٹن کے حق میں کرنے کے لیے تبدیلی ناگزیر ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں امریکا کی مرضی کے مطابق اگر اصلاحات نہیں کی گئیں تو واشنگٹن اس عالمی معاہدے سے الگ ہو جائیگا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جوہری معاہدے کو بد ترین معاہدہ قرار دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ امریکی کانگریس یا پھراپنے یورپی اتحادیوں کے ذریعے جوہری معاہدے میں اصلاحات کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے ٹیلی ویژن چینل 10 کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جرمنی اور فرانس کے وزرا خارجہ سے ملاقات کے بعد کہا کہ اگر جوہری معاہدے میں اصلاحات نہیں کی گئیں تو امریکا 12مئی 2018 کو اس عالمی معاہدے سے الگ ہو جائے گا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں امریکا کی مرضی کے مطابق اگر اصلاحات نہیں کی گئیں تو واشنگٹن اس عالمی معاہدے سے الگ ہو جائیگا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جوہری معاہدے کو بد ترین معاہدہ قرار دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ امریکی کانگریس یا پھراپنے یورپی اتحادیوں کے ذریعے جوہری معاہدے میں اصلاحات کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے ٹیلی ویژن چینل 10 کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جرمنی اور فرانس کے وزرا خارجہ سے ملاقات کے بعد کہا کہ اگر جوہری معاہدے میں اصلاحات نہیں کی گئیں تو امریکا 12مئی 2018 کو اس عالمی معاہدے سے الگ ہو جائے گا۔