وزیراعظم چیف جسٹس ملاقات الٹا نقصان دہ ثابت ہوگی خورشید شاہ

وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد اب چیف جسٹس دفاعی انداز اختیار کریں گے، خورشید شاہ


ویب ڈیسک March 28, 2018
ہمیں ملک میں سسٹم، اداروں اور عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہیے، رہنما پیپلز پارٹی فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات فائدے کے بجائے الٹا نقصان دہ ثابت ہوگی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اداروں کے سربراہان کے درمیان ملاقاتیں ہوتی ہیں اور ہونی بھی چاہئیں لیکن ہر ملاقات اور فیصلے کا ایک وقت ہوتا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیر اعظم کی ملاقات نہیں ہونی چاہیے تھی اور یہ بیک فائر کرے گی جو خطرناک ہے۔ اگر وزیراعظم کو ملنا ہی تھا تو خفیہ ملاقات کرتے، اس ملاقات کے بعد اب چیف جسٹس دفاعی انداز اختیار کریں گے کیونکہ ملاقات کا نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ دونوں شخصیات کے درمیان کئی معاملات پر بات ہوئی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات

نئے این آر او سے متعلق قائد حزب اختلاف نے کہا کہ این آر او ہو یا جوڈیشل این آر او پر بات نہیں کروں گا، نیا این آر او آئے گا یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، این آر او کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب ادارے کمزور ہوں، ادارے اور سسٹم مضبوط ہونے سے این آر او کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ہمیں ملک میں سسٹم، اداروں اور عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں