زری پالیسی میں آج نرمی کا اعلان متوقع حصص مارکیٹ میں تیزی

اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈسکائونٹ ریٹ50 تا100 بیسس پوائنٹس کم کرنے کا امکان


Business Reporter August 10, 2012
اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈسکائونٹ ریٹ50 تا100 بیسس پوائنٹس کم کرنے کا امکان،خریداری سے طویل مدت بعد14800کی حدبحال، پرافٹ ٹیکنگ نے گرادی

نئی مانیٹری پالیسی میں 50 تا100 بیسس پوائنٹس کم ہونے کی توقعات، پاکستان اسٹیٹ آئل کے غیرمتوقع پرکشش مالیاتی نتائج، حصص یافتگان کو20 فیصد بونس شیئرز دینے کے اعلان نے ملک کے سیاسی افق پر کشیدہ صورتحال کے باوجودجمعرات کوکراچی اسٹاک ایکس چینج کے کاروبارپر مثبت اثرات مرتب کیے، کاروباری صورتحال اگرچہ اتارچڑھائو کی زد میں رہی لیکن غیر ملکیوں سمیت بعض دیگر شعبوں کی تازہ سرمایہ کاری نے مارکیٹ کے مورال کو بلند کیا۔

جمعرات کو حصص کی خریداری میں اضافے کی بڑی وجہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جمعہ کو زری پالیسی بیان میں ڈسکائونٹ ریٹ میں کٹوتی کا متوقع اعلان ہے۔ ماہرین کے مطابق جولائی میں افراط زر کی شرح 10 فیصد سے نیچے آنے کے باعث قوی امکان ہے کہ بینکاری ریگولیٹر اس بار پالیسی ریٹ میں 50 سے100 بیسس پوائنٹس تک کمی کا اعلان کرے۔

مارکیٹ کو انہی توقعات سے جمعرات کو فائدہ پہنچا، تیزی کے سبب 45 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں3 ارب 4 کروڑ51 لاکھ29 ہزار260 روپے کا اضافہ ہوا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور انفرادی نوعیت کے سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر27 لاکھ 29 ہزار524 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس سے ایک موقع پر51 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی۔

لیکن غیر ملکیوں کی جانب سے11 لاکھ53 ہزار372 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے ایک لاکھ37 ہزار304 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 14 لاکھ38 ہزار848 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مندی کے اثرات زائل کردیے جس سے ایک موقع پر70 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 14800 کی حد بھی طویل مدت کے بعد بحال ہوگئی تھی۔

لیکن پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے مذکورہ سطح برقرار نہ رہ سکی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس15.45 پوائنٹس کے اضافے سے 14759.59 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس20.57 پوائنٹس کے اضافے سے 12712.88 اور کے ایم آئی30 انڈیکس62.13 پوائنٹس کے اضافے سے 25705.41 ہو گیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت11.54 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر7 کروڑ 53 لاکھ 62 ہزار620 حصص کے سودے ہوئے۔

جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 297 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں133 کے بھائو میں اضافہ، 131 کے داموں میں کمی اور33 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان کے بھائو101 روپے بڑھ کر8649 روپے اور باٹا پاکستان کے بھائو35 روپے بڑھ کر735 روپے ہوگئے۔

جبکہ مچلز فروٹ کے بھائو10 روپے کم ہو کر350روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو10 روپے کم ہوکر4090 روپے ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |