ملالہ یوسف زئی کی وزیراعظم سے ملاقات
ملالہ یوسف زئی کو صرف 17 سال کی عمر میں 2014 میں امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جب کہ اس موقع پر ملالہ کے اہل خانہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملالہ یوسف زئی گزشتہ رات غیرملکی پرواز ای کے 614 کے ذریعے برطانیہ سے اسلام آباد پہنچیں جہاں سے وہ فیملی کے ہمراہ ایئر پورٹ سے اسلام آباد کے نجی ہوٹل پہنچیں جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، ان کی ساڑھے 5 سال بعد پاکستان آمد پر بے نظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :ملالہ یوسف زئی کو امن کے نوبل ایوارڈ سے نواز دیا گیا
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں مریم اورنگزیب، انوشہ رحمان، ماروی میمن اور ملالہ یوسفزئی کے والدین بھی شریک تھے۔
ملالہ یوسف زئی کو صرف 17 سال کی عمر میں 2014 میں امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا، وہ 3 سال دنیا کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں بھی شامل رہیں جب کہ کینیڈا کی جانب سے انہیں اعزازی شہریت بھی دی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ملالہ یوسفزئی نے اپنی کتاب سے 11 لاکھ برطانوی پاؤنڈ کمالیے
واضح رہے سوات میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے 2012 میں ملالہ یوسف زئی پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد وہ علاج کی غرض سے برطانیہ منتقل ہوگئی تھیں جہاں صحت یاب ہونے کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملالہ یوسف زئی گزشتہ رات غیرملکی پرواز ای کے 614 کے ذریعے برطانیہ سے اسلام آباد پہنچیں جہاں سے وہ فیملی کے ہمراہ ایئر پورٹ سے اسلام آباد کے نجی ہوٹل پہنچیں جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، ان کی ساڑھے 5 سال بعد پاکستان آمد پر بے نظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :ملالہ یوسف زئی کو امن کے نوبل ایوارڈ سے نواز دیا گیا
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں مریم اورنگزیب، انوشہ رحمان، ماروی میمن اور ملالہ یوسفزئی کے والدین بھی شریک تھے۔
ملالہ یوسف زئی کو صرف 17 سال کی عمر میں 2014 میں امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا، وہ 3 سال دنیا کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں بھی شامل رہیں جب کہ کینیڈا کی جانب سے انہیں اعزازی شہریت بھی دی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ملالہ یوسفزئی نے اپنی کتاب سے 11 لاکھ برطانوی پاؤنڈ کمالیے
واضح رہے سوات میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے 2012 میں ملالہ یوسف زئی پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد وہ علاج کی غرض سے برطانیہ منتقل ہوگئی تھیں جہاں صحت یاب ہونے کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔