سنگین غداری کیس پرویزمشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا
پرویز مشرف کی جانب سے جسٹس یحییٰ آفریدی پر جانبداری کا الزام لگایا گیا تھا، حکم نامہ
لاہور:
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰی آفریدی کی معذرت کے بعد سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰ آفریدی نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت سے معذرت کرلی ہے جس کے بعد سابق صدر کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔ عدالتی حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے جسٹس یحیٰ آفریدی پر جانبداری کا الزام لگایا گیا تھا جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ جسٹس یحیٰ آفریدی سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری کے وکیل رہ چکے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس سماعت کے لئے مقرر
حکم نامے کے مطابق جسٹس یحیٰ آفریدی کبھی بھی سابق چیف جسٹس کے وکیل نہیں رہے بلکہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 3 نومبر کے اقدام کے خلاف بطور وکیل درخواست دائر کی تھی تاہم انصاف کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی نے بینچ سے علیحدگی اختیار کی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کی کارروائی کا آغاز کیا تاہم کئی برس گزر جانے کے باوجود اس میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰی آفریدی کی معذرت کے بعد سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰ آفریدی نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت سے معذرت کرلی ہے جس کے بعد سابق صدر کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔ عدالتی حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے جسٹس یحیٰ آفریدی پر جانبداری کا الزام لگایا گیا تھا جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ جسٹس یحیٰ آفریدی سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری کے وکیل رہ چکے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس سماعت کے لئے مقرر
حکم نامے کے مطابق جسٹس یحیٰ آفریدی کبھی بھی سابق چیف جسٹس کے وکیل نہیں رہے بلکہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 3 نومبر کے اقدام کے خلاف بطور وکیل درخواست دائر کی تھی تاہم انصاف کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی نے بینچ سے علیحدگی اختیار کی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کی کارروائی کا آغاز کیا تاہم کئی برس گزر جانے کے باوجود اس میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔