سیلز ٹیکس ویب پورٹل میں خرابیوں کے باعث ویلیو ایڈڈ سیکٹر پریشان
تکنیکی مسائل سے نمٹنے کیلیے افسر مقرر کیا جائے، چیئرمین پی ایچ ایم اے کا ممبر ایف بی آر کو خط۔
ایف بی آر کے سیلزٹیکس ویب پورٹل میں تکنیکی خرابیوں کے باعث ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان سے کثیرمالیت کے غلط ٹیکس ڈیمانڈ ریز ہورہے ہیں اور نوٹیفکیشن 179 کے تحت برآمدکنندگان کوکریسٹ یا اسپیشل ریٹرن کی اپ لوڈنگ کے دوران زبردست مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اس بات کا انکشاف پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید بلوانی نے ممبرآئی آرایس، ایف بی آر رضاباقر کو بھیجے گئے مکتوب میں کیا گیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بعض ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں کہ جب ڈیٹا سسٹم میںفیڈ کیا جاتا ہے تو سسٹم کی جانب سے غلط این ٹی این کا پیغام یا دیگر غلط کوائف سامنے آتے ہیں، گولڈ کیٹیگری میں بطور زیروریٹڈ ٹیکسٹائل مینوفیکچرر، امپورٹر و ایکسپورٹرکی حیثیت سے رجسٹرڈ افراد جب سسٹم میں اپنے کاروبار کی نوعیت کی جانچ کرتے ہیں تو ان کے کاروبار کے ساتھ ٹیکسٹائل لفظ ہی نہیں ظاہر ہوتا۔
اس نقص کی وجہ سے سسٹم ایسے رجسٹرڈ افراد کو کی جانے والی سپلائیز پر بھی اعتراض کرتے ہوئے نہ صرف نان زیروریٹڈ سپلائی قراردیتا ہے بلکہ ٹیکس کی ڈیمانڈ بھی ریز کردیتا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ معمولی غلطیوں کے باعث ایکسپورٹرز سے بڑی مالیت کی ٹیکس ڈیمانڈ ریز کی جارہی ہیں جو تشویشناک ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ایف بی آر ان مسائل کے احاطے اور ڈیٹا بیس میں مطابقت پیدا کرنے کے لیے فوری اقدامات بروئے کار لاتے ہوئے ایسی غلطیوں کی تصحیح کے لیے کمشنرآئی آرایس کی اجازت کے بغیر ایک بار نظرثانی کے آپشن کی سہولت دے اورایکسپورٹرزکے ساتھ مل کرتکنیکی مسائل سے نمٹنے کیلیے ایک افسرمقرر کیا جائے۔
اس بات کا انکشاف پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید بلوانی نے ممبرآئی آرایس، ایف بی آر رضاباقر کو بھیجے گئے مکتوب میں کیا گیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بعض ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں کہ جب ڈیٹا سسٹم میںفیڈ کیا جاتا ہے تو سسٹم کی جانب سے غلط این ٹی این کا پیغام یا دیگر غلط کوائف سامنے آتے ہیں، گولڈ کیٹیگری میں بطور زیروریٹڈ ٹیکسٹائل مینوفیکچرر، امپورٹر و ایکسپورٹرکی حیثیت سے رجسٹرڈ افراد جب سسٹم میں اپنے کاروبار کی نوعیت کی جانچ کرتے ہیں تو ان کے کاروبار کے ساتھ ٹیکسٹائل لفظ ہی نہیں ظاہر ہوتا۔
اس نقص کی وجہ سے سسٹم ایسے رجسٹرڈ افراد کو کی جانے والی سپلائیز پر بھی اعتراض کرتے ہوئے نہ صرف نان زیروریٹڈ سپلائی قراردیتا ہے بلکہ ٹیکس کی ڈیمانڈ بھی ریز کردیتا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ معمولی غلطیوں کے باعث ایکسپورٹرز سے بڑی مالیت کی ٹیکس ڈیمانڈ ریز کی جارہی ہیں جو تشویشناک ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ایف بی آر ان مسائل کے احاطے اور ڈیٹا بیس میں مطابقت پیدا کرنے کے لیے فوری اقدامات بروئے کار لاتے ہوئے ایسی غلطیوں کی تصحیح کے لیے کمشنرآئی آرایس کی اجازت کے بغیر ایک بار نظرثانی کے آپشن کی سہولت دے اورایکسپورٹرزکے ساتھ مل کرتکنیکی مسائل سے نمٹنے کیلیے ایک افسرمقرر کیا جائے۔