کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس 18653 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

18700 کی حدعبورہوکرگرگئی، وقفے وقفے سے منافع کے لیے فروخت کے باعث تیزی صرف17 پوائنٹس تک محدود

49 فیصدشیئر پرائسز، مارکیٹ سرمائے میں6.7 ارب کا اضافہ، کاروباری حجم 40 فیصد کم، 12.35کروڑ حصص کا لین دین۔ فوٹو: فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو پرافٹ ٹیکنگ کے باوجود محدود پیمانے پر تیزی برقرار رہی۔

ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر95.60 پوائنٹس کی تیزی سے 18700 کی حد بھی عبور ہوگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے منافع کے حصول کا رحجان غالب ہونے کی وجہ سے مذکورہ حد مستحکم نہ رہ سکی تاہم محدود پیمانے پر تیزی برقرار رہنے سے انڈیکس نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا، تیزی کے سبب 49 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید6 ارب71 کروڑ40 لاکھ41 ہزار380 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر30 لاکھ96 ہزار171 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے3 لاکھ 46 ہزار453 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے22 ہزار92 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے12 لاکھ3 ہزار467 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 15 لاکھ24 ہزار159 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو کاروبار میں استحکام کا باعث بنی، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس صرف 17.03 پوائنٹس کے اضافے سے18653.06 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس4.92 پوائنٹس کے اضافے سے14551.11 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس56.37 پوائنٹس کے اضافے سے32990.87 ہوگیا۔




کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت40.26 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ 35 لاکھ79 ہزار840 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار351 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں172 کے بھاؤ میں اضافہ، 165 کے داموں میں کمی اور14 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ۔

ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاؤ 221 روپے بڑھ کر4648 روپے اور یونی لیور پاکستان کے بھاؤ66.45 روپے بڑھ کر15066.45 روپے ہوگئے جبکہ فضل ٹیکسٹائل کے بھاؤ10.03 روپے کم ہو کر220 روپے اور اٹلس ہنڈا کے بھاؤ5.50 روپے کم ہوکر176 روپے ہو گئے۔
Load Next Story