قومی ٹیم کے گرد ڈسپلن کا سخت شکنجہ کسا جائے گا

ماضی کے تلخ تجربات کے پیش نظر پلیئرز کی ہر حرکت پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ، سیکیورٹی اینڈ ویجیلینس ڈپارٹمنٹ کومربوط۔۔۔


Sports Reporter April 09, 2013
منیجرکو فری ہینڈدے دیا گیا، چیمپئنز ٹرافی کے لیے روانگی سے قبل نظم و ضبط کی خلاف ورزی اورکرپشن کی تباہ کاریوں پر کرکٹرز کو خصوصی لیکچر دیا جائے گا۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورۂ برطانیہ میں کھلاڑیوں کو ڈھیل نہ دینے کا ارادہ کرلیا۔

ٹیم کے گرد ڈسپلن کا سخت شکنجہ کسا جائے گا، ماضی کے تلخ تجربات کے پیش نظر پلیئرز کی ہر حرکت پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا، سیکیورٹی اینڈ ویجیلینس ڈپارٹمنٹ کو مربوط پلان تشکیل دینے کی ہدایت کردی گئی، ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ کو کرکٹرز کو کنٹرول کرنے کیلیے فری ہینڈ مل گیا، چیمپئنز ٹرافی کیلیے روانگی سے قبل نظم و ضبط کی خلاف ورزی اور کرپشن کی تباہ کاریوں پر خصوصی لیکچر دیا جائیگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کو آئندہ ماہ کے وسط میں دورۂ برطانیہ پر روانہ ہونا ہے، اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ سے دو، دو ون ڈے میچز کے بعد چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لینا ہوگا، ماضی میں پاکستان کو دورۂ انگلینڈ کے دوران کئی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے اس بار پی سی بی خاص طور پر کافی محتاط اور انتہائی سخت اقدامات کی تیاری کررہا ہے تاکہ اس بار کسی بھی قسم کی بدنامی سے بچتے ہوئے کھلاڑیوں کی توجہ صرف کرکٹ پر ہی مرکوز رکھی جاسکے۔

گرین شرٹس چیمپئنز ٹرافی کھیلنے کیلیے جائینگے تو انہیں دہرا چیلنج درپیش ہو گا، ایک طرف دنیائے کرکٹ کی ٹاپ سائیڈز غیر مستقل مزاج پاکستانی کرکٹرز کی صلاحیتوں کا امتحان لیں گی تو دوسری طرف وہاں کا مقامی میڈیا ماضی کی داستانیں اچھالے گا۔



دورۂ بھارت اور جنوبی افریقہ میں مثالی ڈسپلن کی وجہ سے غیر مصلحت پسندانہ رویہ رکھنے والے نوید اکرم چیمہ کو ٹیم منیجر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے مینجمنٹ اور معاون عملے کو ٹھوس حکمت عملی بنانے کی واضح ہدایات دی ہیں، ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل جیسے کسی ناخوشگوار واقعے سے محفوظ رکھنے کیلیے نظم و ضبط کے معاملے میں کسی قسم کی ڈھیل کا مظاہرہ نہیں کیا جائیگا۔

قومی کرکٹرز اور ٹیم آفیشلز کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے بارے میں بتایا جا چکا ہے' سیکیورٹی اینڈ ویجیلینس ڈپارٹمنٹ مربوط پلان تشکیل دیتے ہوئے انگلینڈ میں پلیئرز کی ایک ایک حرکت پر نظر رکھے گا، روانگی سے قبل کرکٹرز کو خصوصی لیکچرز بھی دیے جائینگے جن میں نظم وضبط برقرار رکھنے کی تلقین کے ساتھ ایک بار پھر کرپشن کی تباہ کاریوں سے خصوصی طور پر آگاہ کیا جائیگا۔ یاد رہے کہ 2006 میں اوول ٹیسٹ میں امپائر ڈیرل ہیئر نے پاکستانی بولرز کو گیند سے چھیڑ چھاڑ کا مجرم قرار دیتے ہوئے پنالٹی کے 5 رنز میزبان ٹیم کو دیے۔

جس پرکپتان انضمام نے احتجاج کیا مگر کوئی سنوائی نہ ہونے پر انھوں نے چائے کا وقفہ ختم ہونے کے بعد کھلاڑیوں کو میدان میں جانے سے ہی روک دیا جسکی وجہ سے ہیئر نے میچ انگلینڈ کے حق میں فورفیٹ قرار دیدیا تھا، اسی طرح 2010 میں بھی انگلینڈ میں وہ اسکینڈل منظر عام پر آیا جس نے پاکستان کرکٹ کے درودیوار کو ہلا کر رکھ دیا، لارڈز ٹیسٹ میں دانستہ نو بال کرانے پر کپتان سلمان بٹ، بولرز آصف اور عامر پر نہ صرف کرکٹ کے دروازے بند ہوئے بلکہ انھیں جیل کی ہوا بھی کھانا پڑی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں