12طبی منصوبے جاری ہزاروں افراد کا علاج اور تربیت فراہم کی گئی
بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 80 ہزار نوجوان مختلف شعبوں میں تربیت حاصل کر چکے ہیں
صوبائی محکمہ صحت کے 12 طبی منصوبے حفاظتی ٹیکہ جات توسیعی پروگرام (ای پی آئی)، ماؤں اورنوزائیدہ کی صحت پروگرام (ایم ایس سی ایچ)، انسداد ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سندھ ،بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام (ہیلتھ سیکٹر) ، نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کیئر، سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام، سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی، انسدادٹی بی کنٹرول پروگرام سندھ ،ملیریا کنٹرول پروگرام ، پرونشن اینڈ کنٹرول آف بلائنڈنس سیل ، چا ئلڈ سروائیول پروگرام سندھ ،کمیونٹی مینجمنٹ آف اکیوٹ میلنیوٹریشن جاری ہیں۔
فہرست کے مطابق حفاظتی ٹیکوں پر توسیعی پروگرام کے تحت سندھ بھر کے بچوں کو9بیماریوں سے محفوظ رکھنے کی حفاظتی ویکسین لگانا ، بچوں کی ان بیماریوں میںتپ دق ( ٹی بی ) ، خناق ، کالی کھانسی، تشنج، پولیو اور خسرہ ، ہیپا ٹائٹس بی ، انفلوئنزا اورنمونیا کی روک تھام کے لیے حفاظتی ویکسین بلامعاوضہ فراہم کی جارہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام، ہیپاٹائٹس بی اور سی میں اضافے کے باعث صوبائی محکمہ صحت نے سندھ بھر میں جنوری 2009ء میں ہیپا ٹائٹس کی روک تھام کے لیے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سندھ شروع کیا گیا تھا، بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام ( ہیلتھ سیکٹر)بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام نے ملک بھر سے غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں اہم کردار ادا کررہا ہے،گذشتہ دو سال سے اب تک صوبہ سندھ میں 80 ہزار نوجوان اس پروگرام کے تحت مختلف شعبوں میں تربیت حاصل کر چکے ہیں، وفاقی حکومت کے زیر انتظام ''نیشنل پروگرام فورفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کیئر '' پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
جس میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو خاندانی منصوبہ بندی کی تربیت دی گئی ہے ، اس پروگرام کا مقصد خواتین اور بچوں کی اچھی صحت، غربت میں کمی، بچوںکی اچھی تعلیم وغیرہ فراہم کرنا ہے، سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز کی روک تھام کے لیے قائم کیا گیا ، پاکستان میںایڈزکے مریضوںکی کل تعداد 8 ہزارسے زائد جبکہ سندھ میں 3ہزار 773 افراد اس وائرس سے متا ثرہیں، صوبائی محکمہ صحت کے تحت پرونشل امپلی منٹیشن یونٹ بنایا گیا ہے جس میں 46 ایس ٹی آئی کلینکس ، 21 وی سی ٹی سینٹرز، 2 پی پی ٹی سی ٹی سینٹر(پریونشن آف پیرنٹس ٹو چائلڈ ٹرانسمیشن) ، 5ایچ آئی وی ایڈز ٹریٹمنٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔
جس میں لوگوں کو مفت طبی سہولت دی جاتی ہے، سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ،صوبائی محکمہ صحت کے تحت سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی 1998ء میں قائم کی گئی تھی جس کا مقصد مریضوں کو صحت مند خون فراہم کرنا ہے، سندھ میں بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے کل 146رجسٹرڈ بلڈ بینکس ہیں جن میں 35 سرکاری، 37 این جی اوز اور 72 دیگر بلڈ بینکس موجود ہیں، ٹی بی کنٹرول پروگرام سندھ اس پروگرام کی جانب سے سندھ بھر میں ٹی بی کنٹرول پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت گزشتہ سال 46000 مریضوں کا علاج کیا گیا ، ملیریا کنٹرول پروگرام سندھ میں 2002ء میں شروع کیاگیا تھا، پرونشن اینڈ کنٹرول آف بلائنڈنس سیل صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے اندھا پن کی روک تھام کے لیے پرونشن اینڈ کنٹرول آف بلائنڈنس سیل بنایا گیا ہے۔
فہرست کے مطابق حفاظتی ٹیکوں پر توسیعی پروگرام کے تحت سندھ بھر کے بچوں کو9بیماریوں سے محفوظ رکھنے کی حفاظتی ویکسین لگانا ، بچوں کی ان بیماریوں میںتپ دق ( ٹی بی ) ، خناق ، کالی کھانسی، تشنج، پولیو اور خسرہ ، ہیپا ٹائٹس بی ، انفلوئنزا اورنمونیا کی روک تھام کے لیے حفاظتی ویکسین بلامعاوضہ فراہم کی جارہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام، ہیپاٹائٹس بی اور سی میں اضافے کے باعث صوبائی محکمہ صحت نے سندھ بھر میں جنوری 2009ء میں ہیپا ٹائٹس کی روک تھام کے لیے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سندھ شروع کیا گیا تھا، بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام ( ہیلتھ سیکٹر)بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام نے ملک بھر سے غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں اہم کردار ادا کررہا ہے،گذشتہ دو سال سے اب تک صوبہ سندھ میں 80 ہزار نوجوان اس پروگرام کے تحت مختلف شعبوں میں تربیت حاصل کر چکے ہیں، وفاقی حکومت کے زیر انتظام ''نیشنل پروگرام فورفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کیئر '' پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
جس میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو خاندانی منصوبہ بندی کی تربیت دی گئی ہے ، اس پروگرام کا مقصد خواتین اور بچوں کی اچھی صحت، غربت میں کمی، بچوںکی اچھی تعلیم وغیرہ فراہم کرنا ہے، سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز کی روک تھام کے لیے قائم کیا گیا ، پاکستان میںایڈزکے مریضوںکی کل تعداد 8 ہزارسے زائد جبکہ سندھ میں 3ہزار 773 افراد اس وائرس سے متا ثرہیں، صوبائی محکمہ صحت کے تحت پرونشل امپلی منٹیشن یونٹ بنایا گیا ہے جس میں 46 ایس ٹی آئی کلینکس ، 21 وی سی ٹی سینٹرز، 2 پی پی ٹی سی ٹی سینٹر(پریونشن آف پیرنٹس ٹو چائلڈ ٹرانسمیشن) ، 5ایچ آئی وی ایڈز ٹریٹمنٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔
جس میں لوگوں کو مفت طبی سہولت دی جاتی ہے، سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ،صوبائی محکمہ صحت کے تحت سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی 1998ء میں قائم کی گئی تھی جس کا مقصد مریضوں کو صحت مند خون فراہم کرنا ہے، سندھ میں بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے کل 146رجسٹرڈ بلڈ بینکس ہیں جن میں 35 سرکاری، 37 این جی اوز اور 72 دیگر بلڈ بینکس موجود ہیں، ٹی بی کنٹرول پروگرام سندھ اس پروگرام کی جانب سے سندھ بھر میں ٹی بی کنٹرول پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت گزشتہ سال 46000 مریضوں کا علاج کیا گیا ، ملیریا کنٹرول پروگرام سندھ میں 2002ء میں شروع کیاگیا تھا، پرونشن اینڈ کنٹرول آف بلائنڈنس سیل صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے اندھا پن کی روک تھام کے لیے پرونشن اینڈ کنٹرول آف بلائنڈنس سیل بنایا گیا ہے۔