بجلی کا بحران متعدد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے ہوگیا
کے الیکٹرک نے قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کو بنیاد بنا کر شدید ترین گرمی میں شہر بھر میں لوڈشیڈنگ شروع کردی۔
آنے والے دنوں میں مزید لوڈشیڈنگ بڑھنے کا امکان ہے۔ فوٹو: فائل
KARACHI:
کے الیکٹرک نے قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کو بنیاد بنا کر شدید ترین گرمی میں شہر بھر میں لوڈشیڈنگ شروع کردی ہے جبکہ شہر کے متعدد علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک بڑھادیا گیا ہے۔
شہر کو بجلی فراہم کرنے والی واحد نجی کمپنی، کے الیکٹرک نے بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب سے شہربھر میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کا آغاز کردیا تھا جبکہ بجلی کمپنی نے غیراعلانیہ طور پر لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کی مرحلہ وار لوڈشیڈنگ شروع کردی ہے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک نے موقف اختیار کیا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی کراچی میں بجلی کی طلب تقریباً2600میگا واٹ تک پہنچ گئی اور آنے والے دنوں میں مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
کے الیکٹرک کو مختص کی گئی 276 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کے مقابلے میں اس وقت صرف 90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے جو گزشتہ سال اس وقت فراہم کی جانے والی گیس سپلائی کی سطح سے نہایت کم ہے،گیس سپلائی میں کمی کی وجہ سے 5 سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے کرنے والے پیداواری یونٹ کام نہیں کررہے اورسسٹم میں اضافی شارٹ فال کا باعث بن رہے ہیں۔
بجلی کی طلب میں اضافے کی وجہ سے شارٹ فال بڑھنے کا بھی امکان ہے۔اس اضافی شارٹ فال کے باعث رہائشی اورتجارتی علاقوں کو ایک گھنٹے کے عارضی تعطل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ صنعتی صارفین کووقفے وقفے سے اوسطاً 4گھنٹے کے تعطل کا سامنا رہے گا۔
لوڈ مینجمنٹ کے باعث مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بجلی کی فراہمی میں تعطل لیا جارہاہے، صارفین کو کسٹمر سروس اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے انفرادی طور پر اوقات کار بتانے کیلیے کوششیں کی جارہی ہیں۔
شہر کے مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گنجان آبادی والے شہری علاقوں میں مجموعی طور پر 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور شدید گرمی میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے۔
بجلی کی عدم فراہمی سے شدید متاثرہ علاقوں میں نارتھ کراچی، عزیز آباد، پی ای سی ایچ ایس، گلشن اقبال، گلستان جوہر، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاؤن، ماڑی پور، کیماڑی، اولڈ سٹی ایریا، لائنز ایریا، محمودآباد، منظور کالونی، اخترکالونی، کورنگی، لانڈھی، قائد آباد، ملیر، شاہ فیصل کالونی اور دیگر علاقے شامل ہیں جبکہ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی 4 سے 6 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بغیر کسی تعطل کے جاری ہے جبکہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ رات بھر بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
کیماڑی میں ساڑھے 7 گھنٹے کی اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور فالٹ کے نام پر 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ بڑھ کر 12 گھنٹے تک پہنچ گئی ہیں۔ اس صورتحال سے سب سے زیادہ میٹرک کے امتحانات دینے والے طلبہ و طالبات، بیمار اور بزرگ افراد متاثر ہورہے ہیں، صبح 7 بجے ہی بجلی بند کردی جاتی ہے اسی طرح آدھی رات کو 12 بجے بجلی بندش بھی کی جارہی ہیں۔ مکین گھر کے باہر بیٹھے دن رات کے الیکٹرک کو کوستے نظر آتے ہیں۔
کے الیکٹرک کوگیس کی فراہمی میں کمی نہیں کی گئی،ترجمان گیس کمپنی
سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کی جانب سے گیس کی سپلائی میں کمی کو شہر میں لوڈ شیڈنگ کا جواز قرار دینے کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اربوں روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی کے باوجود کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی نہیں کی گئی۔
ایس ایس جی سی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے صارفین کیلیے گمراہ کن بیان جاری کیا گیا ہے کہ گیس کی فراہمی میں کمی کے پاورجنریشن پر اثرانداز ہونے کے نتیجے میں بعض علاقوں میں عارضی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے،ایس ایس جی سی کے ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میںکوئی کمی بیشی نہیں کی گئی۔
کمپنی کو فیلڈ سے کم مقدار میں گیس موصول ہورہی ہے جب کہ گھریلو صارفین کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوگیا،حکومت کے گیس لوڈ منیجمنٹ پلان کے تحت اس کے انتظام کو اولین ترجیح دی جارہی ہے،کمپنی اپنے ان تمام صارفین کو ترجیحی بنیادوں پرگیس فراہم کررہی ہے جن کے ساتھ اس کے کنٹریکٹ کے معاہدے طے کیے گئے ہیں ،اس وقت کے الیکٹرک کے ساتھ گیس کی فراہمی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔
ترجمان نے اس بات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی عدم موجودگی اورکے الیکٹرک پر ایس ایس جی سی کے بڑھتے ہوئے واجبات کے باوجود کمپنی کراچی کے شہریوںکے مفاد میں پاورکمپنی کو مناسب مقدار میںگیس کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔