انتخابی ٹریبونلز میں ایاز امیر سمیت کئی امیدواروں کی اپیلیں دائر لاہور ہائیکورٹ نے تمام امیدواروں کے کاغ?
جمشید دستی اور فیصل صالح نااہلی کیخلاف ٹریبونل پہنچ گئے، مشرف، راجا پرویز اور چوہدری نثار آج درخواست دیں گے
آئندہ عام انتخابات کیلیے پیر سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے مسترد ہونے یا منظور ہونے کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہو گیا۔
آئی این پی کے مطابق مسلم لیگ( ن) کے صدر میاں محمد نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں اپیل دائر کر دی گئی۔ پیرکودرخواست گزار پیر علی عمران کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جانیوالی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120 سے محمد نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیںحالانکہ نوازشریف پرویز مشرف سے معاہدہ کر کے سعودی عرب گئے۔
قوم کو گمراہ کیا اور دھوکا دیا۔ درخواست گزار کے مطابق نواز شریف صادق اور امین نہیں، وہ آرٹیکل 62 اور 63 پر بھی پورا نہیں اترتے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے اقدام کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نوازشریف کو نااہل قرار دیا جائے۔ ادھر ایاز امیر، فیصل صالح حیات اور جمشید دستی سمیت کئی امیدواروں نے نااہلی چیلنج کردی جن پر ریٹرننگ افسروں کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔اسلام آباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق نیب، ایف بی آراور اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نادہندہ نہیں۔
نیب کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو کسی کیس میں سزا ہونے یا پلی بارگین کا ثبوت نہیں تاہم ان کیخلاف قرض نادہندگی کا ایک کیس احتساب عدالت راولپنڈی میں زیرسماعت ہے۔ ہائیکورٹ میں بھی شہباز شریف کا ایک کیس زیرسماعت ہے۔ ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے3سال میں 49لاکھ35 ہزار سے زائد کا ٹیکس دیا۔ اسٹیٹ بہنک کے مطابق شریف برادران کیخلاف قرض نادہندہ ہونے کے بارے میںکوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر چوہدری نثارعلی خان کے بارے میں بھی نادہندہ ہونے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے3 سال میں ادا کیے گئے ٹیکس کا کوئی ریکارڈ نہیں جبکہ انھوں نے اس مدت میں44 لاکھ روپے سے زائد آمدنی ظاہر کی۔ آن لائن کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے عام انتخابات کے لیے پنجاب سے جمع ہونے والے کاغذات نامزدگی کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔عدالت نے صوبے میں ہونے والے تقرریوں اور تبادلوں کا ریکارڈ بھی طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن معاملات کو عدالتوں کے کندھوں پر رکھ کر نہ چلائے۔ پیر کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی اور مزید سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن تعیناتیوں، تقرریوں اور فنڈز ٹرانسفر کرنے پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کر کے بیٹھ گیا، ابھی تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟۔
الیکشن کمیشن اپنے ائینی اختیارات استعمال کیوں نہیں کر رہا، میڈیا میں انتخابات سے قبل دھاندلی کی خبریں آنے پر کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟۔ لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق عدالت نے ایف بی آر سے ڈیفالٹرز کی فہرست بھی طلب کرلی۔ جسٹس منصور علی نے قرار دیا کہ الیکشن کمیشن آئین کے آٹیکل 62 اور63 کے اطلاق کے حوالے سے آگاہ کرے، عدالت اس کا خود جائزہ لے گی۔ عدالت نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کو کام سے روکنے کے حکم میں ایک روز کی توسیع کردی۔ راولپنڈی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق سابق صدرجنرل(ر) پرویز مشرف ، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف اور سابق قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان قومی اسمبلی کے حلقوں سے نااہل قرار دیے جانے پر منگل9 اپریل کو اپیلیں دائر کریں گے۔
سابق صدر پرویز مشرف کے این اے48اسلام آباد،راجا پرویز کے این اے 51 گوجر خان اور چوہدری نثار علی خان کے این اے53 ٹیکسلا سے کاغذات نامنزدگی مستردکیے گئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوںکی عام نشستوں کیلیے 24094کاغذات نامزدگی موصول ہوئے تھے۔ ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیل دائر کرنے کی حتمی تاریخ 10 اپریل مقرر کی گئی ہے، انتخابی ٹریبونل 17اپریل تک ان اپیلوں پر فیصلہ کریں گے جبکہ امیدواروں کو 18اپریل تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی اجازت ہو گی۔
اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے صوبہ پنجاب کے لیے5، سندھ کے لیے 2 ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے لیے ایک، ایک جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپیلوں کی سماعت راولپنڈی ٹریبونل کرے گا۔ مکمل چھان بین کے بعد الیکشن کمیشن 19اپریل کو انتخابی امیدواروں کی حتمی نظر ثانی شدہ فہرست شائع کرے گا جس پر 11مئی کو انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ آن لائن کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ نے قصورکے حلقہ این ا ے 139سے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کو اعلی عدلیہ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ۔ مرکزی ترجمان و سیکریٹری اطلاعات آسیہ اسحق نے کہا ہے کہ جب تک عدالت کسی شخص کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63کے تحت سزا نہیں دیتی، اس وقت تک اس شخص پر ا ن آرٹیکلز کا اطلاق نہیں ہو سکتا۔
پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے سے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان بن گیا ہے، اگر اس کا اطلاق پرویز مشرف پر کیا جائے گا تو پھر کسی بھی سیاسی جماعت کا رہنما اس سے مستثنیٰ نہیں ہو سکتا ۔ نواز شریف، آصف علی زرداری اورعمران خان پر بھی ان آرٹیکلز کا اطلاق ہونا چاہیے ۔ثنا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے ایاز امیر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے پر ریٹرننگ افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 اپریل تک ریکارڈ طلب کرلیا۔ سندھ ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف6درخواستوں پر الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسران کو کل کیلئے نوٹس جاری کردیئے ۔
مسلم لیگ فنکشنل کے حلقہ 234سے امیدوار حاجی خدا بخش نظامانی، پی ایس25 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار علامہ نصراللہ، پی ایس 86 سے مسلم لیگ فنکشل کے امیدوار سردار رمیز الحق اور این اے 241 سے کامران درویش نے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست دائر کی، پی ایس 62مٹھی سے رسول بخش نے بھی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جبکہ پی ایس 81سانگھڑ سے فنکشنل لیگ کے میر خان کھوسو نے محمد خان جونیجو کیخلاف اپیل دائر کی۔
آئی این پی کے مطابق مسلم لیگ( ن) کے صدر میاں محمد نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں اپیل دائر کر دی گئی۔ پیرکودرخواست گزار پیر علی عمران کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جانیوالی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120 سے محمد نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیںحالانکہ نوازشریف پرویز مشرف سے معاہدہ کر کے سعودی عرب گئے۔
قوم کو گمراہ کیا اور دھوکا دیا۔ درخواست گزار کے مطابق نواز شریف صادق اور امین نہیں، وہ آرٹیکل 62 اور 63 پر بھی پورا نہیں اترتے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے اقدام کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نوازشریف کو نااہل قرار دیا جائے۔ ادھر ایاز امیر، فیصل صالح حیات اور جمشید دستی سمیت کئی امیدواروں نے نااہلی چیلنج کردی جن پر ریٹرننگ افسروں کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔اسلام آباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق نیب، ایف بی آراور اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نادہندہ نہیں۔
نیب کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو کسی کیس میں سزا ہونے یا پلی بارگین کا ثبوت نہیں تاہم ان کیخلاف قرض نادہندگی کا ایک کیس احتساب عدالت راولپنڈی میں زیرسماعت ہے۔ ہائیکورٹ میں بھی شہباز شریف کا ایک کیس زیرسماعت ہے۔ ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے3سال میں 49لاکھ35 ہزار سے زائد کا ٹیکس دیا۔ اسٹیٹ بہنک کے مطابق شریف برادران کیخلاف قرض نادہندہ ہونے کے بارے میںکوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر چوہدری نثارعلی خان کے بارے میں بھی نادہندہ ہونے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے3 سال میں ادا کیے گئے ٹیکس کا کوئی ریکارڈ نہیں جبکہ انھوں نے اس مدت میں44 لاکھ روپے سے زائد آمدنی ظاہر کی۔ آن لائن کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے عام انتخابات کے لیے پنجاب سے جمع ہونے والے کاغذات نامزدگی کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔عدالت نے صوبے میں ہونے والے تقرریوں اور تبادلوں کا ریکارڈ بھی طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن معاملات کو عدالتوں کے کندھوں پر رکھ کر نہ چلائے۔ پیر کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی اور مزید سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن تعیناتیوں، تقرریوں اور فنڈز ٹرانسفر کرنے پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کر کے بیٹھ گیا، ابھی تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟۔
الیکشن کمیشن اپنے ائینی اختیارات استعمال کیوں نہیں کر رہا، میڈیا میں انتخابات سے قبل دھاندلی کی خبریں آنے پر کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟۔ لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق عدالت نے ایف بی آر سے ڈیفالٹرز کی فہرست بھی طلب کرلی۔ جسٹس منصور علی نے قرار دیا کہ الیکشن کمیشن آئین کے آٹیکل 62 اور63 کے اطلاق کے حوالے سے آگاہ کرے، عدالت اس کا خود جائزہ لے گی۔ عدالت نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کو کام سے روکنے کے حکم میں ایک روز کی توسیع کردی۔ راولپنڈی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق سابق صدرجنرل(ر) پرویز مشرف ، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف اور سابق قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان قومی اسمبلی کے حلقوں سے نااہل قرار دیے جانے پر منگل9 اپریل کو اپیلیں دائر کریں گے۔
سابق صدر پرویز مشرف کے این اے48اسلام آباد،راجا پرویز کے این اے 51 گوجر خان اور چوہدری نثار علی خان کے این اے53 ٹیکسلا سے کاغذات نامنزدگی مستردکیے گئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوںکی عام نشستوں کیلیے 24094کاغذات نامزدگی موصول ہوئے تھے۔ ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیل دائر کرنے کی حتمی تاریخ 10 اپریل مقرر کی گئی ہے، انتخابی ٹریبونل 17اپریل تک ان اپیلوں پر فیصلہ کریں گے جبکہ امیدواروں کو 18اپریل تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی اجازت ہو گی۔
اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے صوبہ پنجاب کے لیے5، سندھ کے لیے 2 ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے لیے ایک، ایک جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپیلوں کی سماعت راولپنڈی ٹریبونل کرے گا۔ مکمل چھان بین کے بعد الیکشن کمیشن 19اپریل کو انتخابی امیدواروں کی حتمی نظر ثانی شدہ فہرست شائع کرے گا جس پر 11مئی کو انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ آن لائن کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ نے قصورکے حلقہ این ا ے 139سے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کو اعلی عدلیہ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ۔ مرکزی ترجمان و سیکریٹری اطلاعات آسیہ اسحق نے کہا ہے کہ جب تک عدالت کسی شخص کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63کے تحت سزا نہیں دیتی، اس وقت تک اس شخص پر ا ن آرٹیکلز کا اطلاق نہیں ہو سکتا۔
پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے سے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان بن گیا ہے، اگر اس کا اطلاق پرویز مشرف پر کیا جائے گا تو پھر کسی بھی سیاسی جماعت کا رہنما اس سے مستثنیٰ نہیں ہو سکتا ۔ نواز شریف، آصف علی زرداری اورعمران خان پر بھی ان آرٹیکلز کا اطلاق ہونا چاہیے ۔ثنا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے ایاز امیر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے پر ریٹرننگ افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 اپریل تک ریکارڈ طلب کرلیا۔ سندھ ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف6درخواستوں پر الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسران کو کل کیلئے نوٹس جاری کردیئے ۔
مسلم لیگ فنکشنل کے حلقہ 234سے امیدوار حاجی خدا بخش نظامانی، پی ایس25 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار علامہ نصراللہ، پی ایس 86 سے مسلم لیگ فنکشل کے امیدوار سردار رمیز الحق اور این اے 241 سے کامران درویش نے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست دائر کی، پی ایس 62مٹھی سے رسول بخش نے بھی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جبکہ پی ایس 81سانگھڑ سے فنکشنل لیگ کے میر خان کھوسو نے محمد خان جونیجو کیخلاف اپیل دائر کی۔