ہاکی فیڈریشن کے انتخابات مئی میں کرانے کا فیصلہ

عمل شفاف بنایا جائے گا،10 اپریل سے ڈسٹرکٹ انٹرکلب ایونٹس کا انعقاد ہوگا۔


ویمنز ونگ ختم، خواتین کو 20 فیصد نمائندگی دینے پر اتفاق۔ فوٹو:فائل

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات مئی کے دوسرے ہفتے میں کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں شیڈول پاکستان ہاکی فیڈریشن کی ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت صد فیڈریشن بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے کی، اس موقع پر سیکریٹری شہباز احمد سینئر، چاروں صوبائی سیکریٹریز، چیئرمین پرسن ویمنز ونگ خوش بخت شجاعت، نائب صدر محمد وصال درانی، ڈائریکٹر آرمی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ بریگیڈیئر غلام جیلانی اور ٹیکنوکریٹس کی نشستوں پر سید مصدق حسین، نوید عالم اور قاسم خان شریک ہوئے۔

اجلاس کے آغاز میں صدر پی ایچ ایف نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فیڈریشن کے صاف اور شفاف الیکشن کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے، ذرائع کے مطابق اس موقع پر سیکریٹری پی ایچ ایف شہباز احمد سینئر نے شرکا کو بتایا کہ ہر ضلعی سطح پر انٹر کلب ہاکی چیمپئن شپ 10 اپریل سے شروع کی جائے گی، 30 اپریل تک جاری رہنے والے ایونٹ میں15سے40 سال تک کی عمر کے کھلاڑی کھیلنے کے لیے اہل ہوں گے۔

بعد ازاں ڈویژنل، صوبائی اور قومی سطح کی چیمپئن شپ کروائی جائیں گی، ذرائع کے مطابق ان ایونٹس کے دوران ہی کلبوں کی اسکرونٹی مکمل کی جائے گی اور فعال کلبوں کو ووٹ دینے کا حق دیا جائے گا۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ پہلے مرحلے میں ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن کے انتخابات ہوں گے، بعد ازاں ڈویژنل اور صوبائی سطح کے الیکشن کے ذریعے عہدیداروں کا چناؤ کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی سطح تک الیکشن کا مرحلہ مئی تک مکمل کر لیا جائے گا جبکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات رواں برس ہی مئی کے دوسرے ہفتے میں کروانے پر اتفاق ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ویمنز ونگ ختم کر کے پاکستان ہاکی فیڈریشن میں خواتین کی 20 فیصد نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کے اس فیصلے کے بعد اب قومی خواتین ہاکی ٹیم پلیئرزکو قومی اور انٹرنیشنل سطح کے ایونٹس میں کھل کر صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا جبکہ فیڈریشن کے بڑے فیصلوں میں خواتین عہدیداروں کی تجاویز کی بھی کلیدی حیثیت ہوگی۔

اجلاس میں ارکان نے بھی ہاکی کی بہتری کے لیے متعدد اہم تجاویز دیں جس پر مستقبل میں عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ہی صدر فیڈریشن بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر، ایسوسی ایٹ سیکریٹری خالد بشیر کو فیڈریشن سے نکالے جانے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سابق اولمپئن مسلسل فیڈریشن قوانین کی کھلم کھلا خلاف وزری کر رہے تھے جس کے بعد ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے عہدے سے ہٹایا گیا۔ ۔

پی ایچ ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے صدر فیڈریشن کے اس فیصلے کی بھر پور تائید کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مستقبل میں بھی ڈسپلن توڑنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔