بیرونی قرضوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے معاشی استحکام کیلئے بد عنوانی کا خاتمہ ضروری ہے کھوسو

میرٹ پرفیصلوںسے ہی اداروںکواستحکام ملتاہے،چیئرمین نیب سے گفتگو،نیب کوکابینہ ڈویژن کے ماتحت کیاجائے،فصیح بخاری


Numainda Express April 09, 2013
جمہوری نظام پرعوامی اعتماد کو فروغ دینے میں اداروں کااہم کردارہوتاہے فوٹو: فائل

نگراں وزیراعظم جسٹس(ر)میرہزارخان کھوسونے کہاہے کہ معاشی استحکام اورپائیدارترقی کیلئے بدعنوانی کاخاتمہ ناگزیر ہے۔

کرپشن سے پاک طرزحکومت سے ہی عوامی اعتمادپرپورااترسکتے ہیں ان خیالات کااظہارانہوں نے پیرکواسلام آبادمیں چیئرمین نیب ایڈمرل(ر) فصیح بخاری سے ملاقات میں کیا،نگراں وزیراعظم نے کہاکہ جمہوری نظام پرعوامی اعتماد کو فروغ دینے میں اداروں کااہم کردارہوتاہے پسندوناپسندکے بجائے میرٹ پرفیصلوںسے ہی اداروں کو استحکام ملتاہے، وزیراعظم نے چیئرمین نیب سے ادارے کوآزادوخودمختاربنانے کیلیے سفارشات بھی طلب کرلیں وزیراعظم نے کہاکہ یہ بدعنوانی کے خلاف قوانین پربغیرکسی امتیازکے عملدرآمد ہونا چاہیے۔

چیئرمین نیب نے کہاکہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران نیب نے 1.5 ٹریلین مالیت کے منصوبوں کا جائزہ لیاہے اور200 ارب کی کرپشن کاتدارک کیاہے، چیئرمین نیب نے تجویزپیش کی کہ رولزآف بزنس میں ترامیم کرکے نیب کوکابینہ ڈویژن کے ماتحت کیاجائے تاکہ نیب کی آزادی کویقین بنایاجاسکے۔ یورپی انتخابی مبصرمشن کے سربراہ مائیکل گاہلرسے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہاہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اورمختلف طبقہ فکرکے امیدوارانتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اورپاکستان کے عوام میں بہت زیادہ جوش وخروش پایاجاتاہے۔ نگراں وزیراعظم میر ہزارخان کھوسونے وزارت خزانہ کوہدایت کی ہے کہ بیرونی قرضوں پرانحصارکی پالیسی کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔



پیرکووزیراعظم میرہزارخان کھوسوکووفاقی سیکریٹری خزانہ اورسینئرحکام نے ملکی معاشی صورت حال پرتفصیلی بریفنگ دی۔ قبل ازیں وزیراعظم ہائوس میں وزیرداخلہ ملک حبیب سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے وزارت داخلہ پرزوردیاکہ کسی بھی ناخوشگوارواقعہ کوپیشگی روکنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے میں اضافہ کیاجائے۔ وزیراعظم نے جنوبی پنجاب اور بالائی سندھ میں خسرہ کی بیماری پھیلنے کے متعلق میڈیاکی رپورٹس کانوٹس لیاہے۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کوہدایت کی کہ خسرہ سے متاثرہ افرادکوبروقت طبی امداداورریلیف فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں