پنجاب حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات مان لیے دھرنا ختم
لاہور چیئرنگ کراس پر 5 روز سے جاری دھرنا ختم، خواتین مظاہرین منتشر ہوگئیں
پنجاب حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کرلیے جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے سروس اسٹرکچر کی منظوری دے دی جس کے بعد چیئرنگ کراس پر 5 روز سے جاری دھرنا ختم ہوگیا اور خواتین مظاہرین منتشر ہوگئیں۔
وزیرا علیٰ پنجاب شہباز شریف نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے سروس اسٹرکچر کی منظوری دیتے ہوئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو گریڈ اور بقایا جات بھی ادا کرنے کا حکم دے دیا اور اس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
قبل ازیں لاہور کے مال روڈ پر پانچ روز سے بیٹھی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا آج پارہ ہائی ہوگیا تھا اور انہوں نے محکمہ لائیو اسٹاک اور وٹرنری ڈاکٹرز کے بینرز جمع کر کے فیصل چوک میں آگ لگا دی۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز کو اس بات کا زیادہ رنج تھا کہ ان کے بعد آنے والے وٹرنری ڈاکٹرز اور محکمہ لائیو اسٹاک کے ملازمین مطالبات منوا کر واپس بھی چلے گئے لیکن انہیں مسلسل نظر انداز کیا گیا۔ پولیس نے ثالث کا کردار نبھاتے ہوئے خواتین مظاہرین کو منتشر کرنے کی بہت کوشش کی تھی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔
دھرنے کے باعث چیئرنگ کراس سے ملحقہ تجارتی مراکز آج بھی جزوی طور پر بند رہے، تاجروں کا شکوہ تھا کہ آئے روز کے احتجاج کی وجہ سے ان کے کاروبار کا بہت نقصان ہوچکا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے سروس اسٹرکچر کی منظوری دے دی جس کے بعد چیئرنگ کراس پر 5 روز سے جاری دھرنا ختم ہوگیا اور خواتین مظاہرین منتشر ہوگئیں۔
وزیرا علیٰ پنجاب شہباز شریف نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے سروس اسٹرکچر کی منظوری دیتے ہوئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو گریڈ اور بقایا جات بھی ادا کرنے کا حکم دے دیا اور اس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
قبل ازیں لاہور کے مال روڈ پر پانچ روز سے بیٹھی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا آج پارہ ہائی ہوگیا تھا اور انہوں نے محکمہ لائیو اسٹاک اور وٹرنری ڈاکٹرز کے بینرز جمع کر کے فیصل چوک میں آگ لگا دی۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز کو اس بات کا زیادہ رنج تھا کہ ان کے بعد آنے والے وٹرنری ڈاکٹرز اور محکمہ لائیو اسٹاک کے ملازمین مطالبات منوا کر واپس بھی چلے گئے لیکن انہیں مسلسل نظر انداز کیا گیا۔ پولیس نے ثالث کا کردار نبھاتے ہوئے خواتین مظاہرین کو منتشر کرنے کی بہت کوشش کی تھی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔
دھرنے کے باعث چیئرنگ کراس سے ملحقہ تجارتی مراکز آج بھی جزوی طور پر بند رہے، تاجروں کا شکوہ تھا کہ آئے روز کے احتجاج کی وجہ سے ان کے کاروبار کا بہت نقصان ہوچکا ہے۔