فریال تالپورکو نجی گارڈز اور بلٹ پروف گاڑیاںرکھنے کی اجازت

اسکواڈ میں 7بلٹ پروف گاڑیاں، 2اے پی سیزشامل، ممنوعہ بورکے 50لائسنس ہیں


Staff Reporter April 09, 2013
اسکواڈ میں 7بلٹ پروف گاڑیاں، 2اے پی سیزشامل، ممنوعہ بورکے 50لائسنس ہیں فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق صدر مملکت آصف علی زرداری کی ہمشیرہ اور پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی صدر فریال تالپور کو نجی گارڈز رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔

عدالت نے درخواست گزارکو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے زیر استعمال گاڑیوں کے بارے میں ضروری معلومات وزارت داخلہ کوفراہم کریں جو وزارت داخلہ نے ان سے طلب کی ہیں۔وفاقی وزارت داخلہ نے فاضل عدالت کو اپنے کمنٹس میں بتایاکہ فریال تالپور کو سیکیورٹی کے لیے 7بلٹ پروف گاڑیوں جن میں 2اے پی سیز بھی شامل ہیںکی خدمات حاصل ہیں انھیں یہ گاڑیاں رکھنے کی اجازت نومبر 2012میں دی گئی۔

جبکہ ممنوعہ بور کے 50لائسنس بھی جاری کیے گئے اس طرح درخواست گزار کو خاطرخواہ سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔درخواست گزار فریال تالپور نے اخترحسین اور ایڈووکیٹ مسعود غنی کے توسط سے دائر درخواست میں وفاقی سیکریٹری داخلہ ، محکمہ داخلہ سندھ، ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ انھیں نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کی جانب سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے ۔

درخواست گزار کے مطابق پارٹی کی اہم رہنما ہونے کے ناطے انھیں ملک بھر میں نقل وحرکت کرنا ہوتی ہے اس لیے مدعاعلیہان کو ہدایت کی جائے کہ درخواست گزار کو نجی محافظ، فیکٹری سے نصب شدہ سیاہ شیشوں والی بلٹ پروف گاڑی اور اسلحہ لائسنس جاری کیے جائیں۔واضح رہے کہ درخواست گزار نے پیر کوفوری سماعت کی درخواست دائر کی تھی کہ انتخابی شیڈول کا اعلان ہوچکا ہے اس لیے ان کی اس درخواست پر فوری فیصلہ کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں