عزم و ہمت کا استعارہ ’’ملالہ‘‘ کی وطن واپسی

وطن کی بیٹی کو ایک عرصہ بعد پاکستان لوٹنے پر پوری قوم ہم زبان ہے کہ ’’ویلکم ہوم ملالہ‘‘۔


Editorial March 31, 2018
حقیقت کا اندوہ ناک پہلو افغانستان کے داخلی عدم استحکام اور دفاعی اداروں کی کم مائیگی ہے۔ فوٹو: فائل

TUNIS,: لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی بالآخر ساڑھے 5 سال بعد پاکستان واپس آگئی ہیں، جہاں ان کے اعزاز میں وزیراعظم آفس میں تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا۔

اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ انھیں بہت خوشی ہے کہ آج ہماری بچی جس نے دنیا میں بے پناہ شہرت حاصل کی وہ اپنے گھر واپس آئی ہے، دنیا نے ان کو عزت دی ہے، پاکستان بھی ان کو عزت دے گا۔

یہ امر ایک حقیقت ہے کہ ملالہ یوسف زئی بند ذہن اور شدت پسند عناصر کی سرگرمیوں کے خلاف اپنی ثابت قدمی، بہادری و استقلال سے عزم و ہمت کا استعارہ بن کر ابھری ہے، ملالہ نے ثابت کیا ہے کہ ایک فرد واحد بھی دہشت گرد عناصر اور ان شدت پسند تنظیموں کو شکست دے سکتا ہے جو دنیا بھر میں امن و امان کی دشمن اور نئی نسل کو تعلیم کی راہ سے روکنے کے درپے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان نے صائب کہا کہ ملالہ یوسف زئی جب پاکستان سے گئیں تو یہاں دہشت گردی عروج پر تھی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف مشکل جنگ لڑی اور ہماری سیکیورٹی فورسز، پولیس، پیراملٹری فورسز کے جوانوں، افسروں اور عوام نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے جن کی بدولت پاکستان میں امن قائم ہوا اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔

ملالہ یوسف زئی نے تقریب سے خطاب میں اظہار خیال کیا کہ ساڑھے پانچ سال بعد وطن واپسی پر بہت خوش ہوں، پاکستان میں بغیر کسی خوف و خطر کے لوگوں سے بات کرنا میرا خواب تھا، آنے والی نسلیں ہی پاکستان کا مستقبل ہیں، پاکستان میں بچوں کی تعلیم کے لیے کام کرنا چاہتی ہوں۔ ملالہ یوسف زئی کے مشن میں پوری قوم ان کے ساتھ ہے، وہ جو کام کررہی ہیں وہ پاکستان کے لیے خوشی کی بات ہے۔

ملالہ نے گل مکئی کے نام سے شدت پسندوں اور علم دشمنوں کے خلاف جس جنگ کا آغاز کیا تھا وہ آج نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے نام پر منتج ہوا ہے، اس سفر میں ملالہ کو سخت ترین حالات کا سامنا کرنا پڑا، ایک وقت تھا کہ دہشت گرد عناصر اپنی دانست میں اسے موت کی نیند سلاچکے تھے لیکن 'جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے'۔ آج ملالہ یوسف زئی کی شخصیت ایک دنیا کے لیے مثال بن چکی ہے۔ ملالہ یوسف زئی ایک نظریہ کا نام ہے۔ وطن کی بیٹی کو ایک عرصہ بعد پاکستان لوٹنے پر پوری قوم ہم زبان ہے کہ ''ویلکم ہوم ملالہ''۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں