دورۂ پاکستان بڑے ڈر گئے ویسٹ انڈیزنے بہادر ’’ بچے‘‘ بھیج دیے
بیشتر ناتجربہ کارکھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ آج شب کراچی پہنچے گا، کل بغیر پریکٹس میدان میں اترنا ہوگا
YAOUNDE:
بڑے ڈر گئے، ویسٹ انڈیز نے دورئہ پاکستان کیلیے بہادر''بچے'' بھیج دیے جب کہ گرین شرٹس کو ناتجربہ کارحریف کے شکار کاآسان موقع مل گیا۔
پاکستان کے خلاف کراچی میں یکم، 2 اور3 اپریل کو شیڈول 3ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز شروع ہونے سے 72 گھنٹے قبل ویسٹ انڈیز نے 13 رکنی اسکواڈ اور ٹیم مینجمنٹ کا اعلان کرکے غیر یقینی کی فضا ختم کردی، کئی سینئرزکی جانب سے معذرت کے بعد بیشتر نئے کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ کو پاکستان بھیجا جا رہا ہے، گرین شرٹس کو ناتجربہ کارحریف کے شکار کاآسان موقع مل گیا۔
مہمان اسکواڈ ہفتے کی شب کراچی پہنچے گا، بغیر پریکٹس اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی حاصل کیے میدان میں اترنا ہوگا،ٹرافی کے ساتھ تصویر یا پریس کانفرنس میں بھی ویسٹ انڈین نمائندگی نہیں ہو پائے گی۔
کپتان جیسن محمد کو سیموئل بدری، ریاد ایمرت، مارلون سموئیلز، آندرے فلیچر، آندرے میک کارتھی، کیمو پال، ویرا سیمی پرمائول، رومین پاول، دنیش رام دین، اوڈین اسمتھ، کیڈوک والٹن اور کیسرک ولیمز کی خدمات حاصل ہوں گی۔
ٹیم مینجمنٹ میں شامل ہیڈ کوچ اسٹورٹ لا، معاونین الفانسو تھامس، ریان میرون،فزیوتھراپسٹ ویرنن ولیمز اور ویڈیو ڈیٹا اینالسٹ ڈیکسٹر اگسٹس کے ساتھ ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ ڈائریکٹر جمی ایڈمز اور پلیئرز ایسوسی ایشن کے سربراہ ویول ہائنڈز بھی اسکواڈ کے ہمراہ کراچی آئیں گے۔
ویسٹ انڈین میڈیا کے مطابق کرکٹرز اور مینجمنٹ ارکان پر واضح کردیا گیا تھا کہ اگر انھیں اس دورے کے حوالے سے کوئی ذاتی تحفظات ہیں تو مؤقف قبول کیا جائے گا، مختلف وجوہات کی بنا پر پاکستان نہ آنے والوں میں سرفہرست تو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان کارلوس بریتھ ویٹ ہیں،ان کا خلا پُرکرنے کیلیے جیسن محمد کو قیادت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جیسن ہولڈر، ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ کرس گیل، کیرون پولارڈ، لینڈل سمنز، ڈیوائن اسمتھ اور سنیل نارائن بھی اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔
ایون لیوس، شیمرون ہٹمائر، شائی ہوپ، ایشلے نرس،جیروم ٹیلر،کیماروچ، رونسفورڈ بیٹن اور دویندرا بشو میں سے بھی کوئی دستیاب نہیں ہوسکا،منتخب ٹیم میں مارلون سیموئلز، دنیش رامدین اور سیموئیل بدری ہی زیادہ تجربہ کار ہیں، ریاد ایمرت نے ویسٹ انڈیز کیلیے مختصر فارمیٹ کا ایک جبکہ کپتان جیسن محمد نے 6میچز کھیلے ہیں۔
اسکواڈ میں4ایسے کھلاڑی ہیں جو پہلی بار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلیں گے،آندرے میکارتھی اور اوڈین اسمتھ کو ابھی کسی فارمیٹ میں بھی ملک کی نمائندگی کا اعزاز حاصل نہیں ہوا،ویراسیمی پرمائول6ٹیسٹ اور 7ون ڈے جبکہ کیمو پائول 4ایک روزہ میچ کھیلے اور ٹی ٹوئنٹی میں ڈیبیو کے منتظر ہیں۔
سلیکشن پینل کے چیئرمین کورٹنی براؤن نے کہاکہ کچھ کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا تھا،ان میں ریگولر ٹی ٹوئنٹی کپتان کارلوس بریتھ ویٹ بھی شامل تھے تاہم انھوں نے اپنے یا فیملیز کے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دورے سے معذرت کرلی،ہم ان کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں، کراچی میں سیریز ان نئے کھلاڑیوں کے لیے ایک اہم موقع ہے جو مستقبل میں ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کا مستقل حصہ بننا چاہتے ہیں۔
امید ہے کہ سخت مقابلہ ہوگا اور جاندار کرکٹ دیکھنے کو ملے گی،2016کے بعد پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے دنیش رامدین کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کراچی کی کنڈیشنز میں تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹسمین اہم کردار ادا کریں گے،ضرورت پڑنے پر ریزرو میں کیڈوک والٹن یا آندرے فلیچز کو بھی گلوز تھمائے جا سکتے ہیں۔
بڑے ڈر گئے، ویسٹ انڈیز نے دورئہ پاکستان کیلیے بہادر''بچے'' بھیج دیے جب کہ گرین شرٹس کو ناتجربہ کارحریف کے شکار کاآسان موقع مل گیا۔
پاکستان کے خلاف کراچی میں یکم، 2 اور3 اپریل کو شیڈول 3ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز شروع ہونے سے 72 گھنٹے قبل ویسٹ انڈیز نے 13 رکنی اسکواڈ اور ٹیم مینجمنٹ کا اعلان کرکے غیر یقینی کی فضا ختم کردی، کئی سینئرزکی جانب سے معذرت کے بعد بیشتر نئے کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ کو پاکستان بھیجا جا رہا ہے، گرین شرٹس کو ناتجربہ کارحریف کے شکار کاآسان موقع مل گیا۔
مہمان اسکواڈ ہفتے کی شب کراچی پہنچے گا، بغیر پریکٹس اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی حاصل کیے میدان میں اترنا ہوگا،ٹرافی کے ساتھ تصویر یا پریس کانفرنس میں بھی ویسٹ انڈین نمائندگی نہیں ہو پائے گی۔
کپتان جیسن محمد کو سیموئل بدری، ریاد ایمرت، مارلون سموئیلز، آندرے فلیچر، آندرے میک کارتھی، کیمو پال، ویرا سیمی پرمائول، رومین پاول، دنیش رام دین، اوڈین اسمتھ، کیڈوک والٹن اور کیسرک ولیمز کی خدمات حاصل ہوں گی۔
ٹیم مینجمنٹ میں شامل ہیڈ کوچ اسٹورٹ لا، معاونین الفانسو تھامس، ریان میرون،فزیوتھراپسٹ ویرنن ولیمز اور ویڈیو ڈیٹا اینالسٹ ڈیکسٹر اگسٹس کے ساتھ ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ ڈائریکٹر جمی ایڈمز اور پلیئرز ایسوسی ایشن کے سربراہ ویول ہائنڈز بھی اسکواڈ کے ہمراہ کراچی آئیں گے۔
ویسٹ انڈین میڈیا کے مطابق کرکٹرز اور مینجمنٹ ارکان پر واضح کردیا گیا تھا کہ اگر انھیں اس دورے کے حوالے سے کوئی ذاتی تحفظات ہیں تو مؤقف قبول کیا جائے گا، مختلف وجوہات کی بنا پر پاکستان نہ آنے والوں میں سرفہرست تو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان کارلوس بریتھ ویٹ ہیں،ان کا خلا پُرکرنے کیلیے جیسن محمد کو قیادت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جیسن ہولڈر، ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ کرس گیل، کیرون پولارڈ، لینڈل سمنز، ڈیوائن اسمتھ اور سنیل نارائن بھی اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔
ایون لیوس، شیمرون ہٹمائر، شائی ہوپ، ایشلے نرس،جیروم ٹیلر،کیماروچ، رونسفورڈ بیٹن اور دویندرا بشو میں سے بھی کوئی دستیاب نہیں ہوسکا،منتخب ٹیم میں مارلون سیموئلز، دنیش رامدین اور سیموئیل بدری ہی زیادہ تجربہ کار ہیں، ریاد ایمرت نے ویسٹ انڈیز کیلیے مختصر فارمیٹ کا ایک جبکہ کپتان جیسن محمد نے 6میچز کھیلے ہیں۔
اسکواڈ میں4ایسے کھلاڑی ہیں جو پہلی بار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلیں گے،آندرے میکارتھی اور اوڈین اسمتھ کو ابھی کسی فارمیٹ میں بھی ملک کی نمائندگی کا اعزاز حاصل نہیں ہوا،ویراسیمی پرمائول6ٹیسٹ اور 7ون ڈے جبکہ کیمو پائول 4ایک روزہ میچ کھیلے اور ٹی ٹوئنٹی میں ڈیبیو کے منتظر ہیں۔
سلیکشن پینل کے چیئرمین کورٹنی براؤن نے کہاکہ کچھ کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا تھا،ان میں ریگولر ٹی ٹوئنٹی کپتان کارلوس بریتھ ویٹ بھی شامل تھے تاہم انھوں نے اپنے یا فیملیز کے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دورے سے معذرت کرلی،ہم ان کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں، کراچی میں سیریز ان نئے کھلاڑیوں کے لیے ایک اہم موقع ہے جو مستقبل میں ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کا مستقل حصہ بننا چاہتے ہیں۔
امید ہے کہ سخت مقابلہ ہوگا اور جاندار کرکٹ دیکھنے کو ملے گی،2016کے بعد پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے دنیش رامدین کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کراچی کی کنڈیشنز میں تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹسمین اہم کردار ادا کریں گے،ضرورت پڑنے پر ریزرو میں کیڈوک والٹن یا آندرے فلیچز کو بھی گلوز تھمائے جا سکتے ہیں۔