شرجیل میمن کی میڈیکل رپورٹ میں تضادات کا انکشاف

ملزم کی درخواست ضمانت سننے والا سندھ ہائی کورٹ بینچ چاہے تو دوبارہ ملزم کا میڈیکل کراسکتا ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک March 31, 2018
ملزم کی درخواست ضمانت سننے والا سندھ ہائی کورٹ بینچ چاہے تو دوبارہ ملزم کا میڈیکل کراسکتا ہے، چیف جسٹس فوٹو:فائل

لاہور: پونے 6 ارب روپے کے کرپشن کیس میں گرفتار سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کی میڈیکل رپورٹ میں تضادات کا انکشاف ہوا ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شرجیل میمن کی جناح اسپتال منتقلی اور علاج کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ عدالت کے حکم پر بنائے گئے غیر جانبدار میڈیکل بورڈ نے جناح اسپتال (جے پی ایم سی) کی میڈیکل رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔ میڈیکل بورڈ نے کہا کہ شرجیل میمن کی میڈیکل رپورٹس میں تضاد ہے تاہم پچھلی رپورٹس پر اپنی رائے نہیں دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: شرجیل میمن کی میڈیکل رپورٹ مسترد

عدالت عظمیٰ نے شرجیل میمن کی اسپتال منتقلی پر ازخود نوٹس نمٹاتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزم کی درخواستِ ضمانت سننے والا سندھ ہائی کورٹ کا بینچ چاہے تو از سر نو ملزم کا میڈیکل کراسکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے کرپشن کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ ڈاکٹروں نے شرجیل میمن کو بیمار قرار دیتے ہوئے انہیں علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنے کی سفارش کی تھی تاہم چیف جسٹس نے جناح اسپتال کی جانب سے بنائی گئی شرجیل میمن کی میڈیکل رپورٹ مسترد کرتے ہوئے فوجی ڈاکٹر پر مشتمل نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں