نوابشاہ مصنوعی جھیل میں 5 بچے ڈوبنے کا سانحہ

کمرشل منفعت کے لحاظ سے بنائے گئے سوئمنگ پولز اور مصنوعی جھیلوں میں بھی انتظامیہ کی جانب سے سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں


Editorial April 01, 2018
کمرشل منفعت کے لحاظ سے بنائے گئے سوئمنگ پولز اور مصنوعی جھیلوں میں بھی انتظامیہ کی جانب سے سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں۔ فوٹو: فائل

نوابشاہ میں مصنوعی جھیل میں کشتی الٹنے کے باعث ایک ہی گھر کے 5 بچے اور ضعیف خاتون ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

یہ المناک سانحہ پیش آنے کے بعد ضلع نوابشاہ کے سوئمنگ پولز اور واٹر پارکوں پر بعض پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن کے مطابق تمام واٹر پارکوں اور سوئمنگ پولز کی حدود میں کم از کم 5 لائف گارڈز کی موجودگی اور سوئمنگ کرنے آنے والوں کے لیے لائف جیکٹ لازمی قرار دی گئی ہے۔

یہ امر افسوسناک ہے کہ ہمارے ملک میں حفاظتی اور احتیاطی تدابیر کو مدنظر نہیں رکھا جاتا اور ہمیشہ بعد از حادثہ جاگنے کی روایت کو قائم رکھا گیا ہے۔ ملک بھر میں عوام کی تفریح طبع کے لیے بہت کم مواقع موجود ہیں جس کے باعث لامحالہ عوام کو ان تفریحی مقامات کا رخ کرنا پڑتا ہے جہاں نہ صرف سہولیات کی کمی بلکہ حفاظتی انتظامات بھی ناقص ہیں، گرمی کے شدید موسم میں عوام تفریح کے لیے جھیلوں، واٹر پارک اور سمندر کا رخ کرتے ہیں لیکن ناقص انتظامات اور حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے کے باعث ہر سال ملک میں ڈوب کر جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

گاؤں دیہات میں چھوٹی نہروں اور واٹر کورس میں بھی بچوں کے ڈوبنے کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں جب کہ کمرشل منفعت کے لحاظ سے بنائے گئے سوئمنگ پولز اور مصنوعی جھیلوں میں بھی انتظامیہ کی جانب سے سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں جس کے باعث وقتاً فوقتاً حادثات جنم لیتے رہتے ہیں۔

کراچی میں ایک طویل ساحل کی موجودگی کی باوجود تفریحی پوائنٹس پر لائف گارڈز کی کمی اور عوامی بے احتیاطی کی جانب میڈیا توجہ مبذول کراتا آیا ہے لیکن پیشگی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جاتے۔

ملک میں گرمی کی شدت میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے، ایسے میں عوام بڑی تعداد میں تفریح کے لیے ساحلی مقامات کا رخ کریں گے، صائب ہوگا کہ مزید حادثات جنم لینے سے پہلے حفاظتی انتظامات مکمل کیے جائیں اور عوام کو بھی خود حفاظتی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی آگاہی دی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں