نگراں وفاقی وزیر داخلہ کو نواز شریف کے حق میں بیان دینا مہنگا پڑگیا
الیکشن کمیشن نے نگراں وزیر داخلہ ملک حبیب کے متنازعہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی وڈیو ریکارڈنگ طلب کرلی ہے۔
الیکشن کمیشن نے نگراں وزیر داخلہ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی حمایت میں بیان کا نوٹس لے لیا ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے نگراں وزیر داخلہ ملک حبیب کے متنازعہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی وڈیو ریکارڈنگ طلب کرلی ہے۔
وزیر داخلہ ملک حبیب خان نے اپنے ایک انٹرویو میں صدر آصف علی زرداری اور عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ بے نظیر بھٹو کے بعد نواز شریف قوم کے واحد لیڈر ہیں جن کے دل میں عوام کا حقیقی درد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا اور وہ آئندہ بھی مسلم لیگ کے ہی کسی امیدوار کو ووٹ دیں گے۔
ملک حبیب کے اس بیان پر پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی نے الیکشن کمیشن سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم ملک حبیب نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا کام شفاف اور پرامن انتخابات کے لئے سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔ان کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں اور ان کا ووٹ صرف عوام کے لئے ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے نگراں وزیر داخلہ ملک حبیب کے متنازعہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی وڈیو ریکارڈنگ طلب کرلی ہے۔
وزیر داخلہ ملک حبیب خان نے اپنے ایک انٹرویو میں صدر آصف علی زرداری اور عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ بے نظیر بھٹو کے بعد نواز شریف قوم کے واحد لیڈر ہیں جن کے دل میں عوام کا حقیقی درد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا اور وہ آئندہ بھی مسلم لیگ کے ہی کسی امیدوار کو ووٹ دیں گے۔
ملک حبیب کے اس بیان پر پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی نے الیکشن کمیشن سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم ملک حبیب نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا کام شفاف اور پرامن انتخابات کے لئے سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔ان کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں اور ان کا ووٹ صرف عوام کے لئے ہے۔