محمد عامر کو ٹی ٹوئنٹی لیگز اور کاؤنٹی سے گریز کا مشورہ
سینئر پیسر کو انٹرنیشنل میچز کی تعداد کم نہیں کرنی چاہیے، اظہر محمود
قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اظہر محمود نے محمد عامر کو ٹی ٹوئنٹی لیگز اور کاؤنٹی سے گریز کا مشورہ دے دیا۔
برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں اظہر محمود نے کہاکہ محمد عامر کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنے کے بیان پر میری اور ہیڈکوچ مکی آرتھر کی بات ہوئی ہے، ہم دونوں کو محمد عامر کے ساتھ ہمدردی اور ان کی فکر بھی ہے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ دراصل پابندی کی وجہ سے 5سالہ طویل وقفے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کا موقع ملنے پر پیسر تینوں فارمیٹ میں تسلسل سے میچز کھیلتے رہے، اس دوران کاؤنٹی اور ٹی ٹوئنٹی لیگز میں بھی شریک ہوئے، ابھی عامرکی عمر اتنی ہے کہ مزید کئی سال تک ملک کی نمائندگی کرسکتے ہیں،اپنے کیریئر کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے کا حق تو خود ان کو ہی حاصل ہے لیکن میرا مشورہ یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کمی کے بجائے ٹی ٹوئنٹی لیگز اور کاؤنٹی میچز میں شرکت نہ کرتے ہوئے اپنے جسم اور اعصاب کو آرام دیں۔
اظہر محمود نے کہا کہ پی ایس ایل میں مجموعی طور پر فاسٹ بولنگ کا معیار بہترین تھا،عثمان شنواری نے ایونٹ کے آغاز میں شاندار اسپیل کیے، شاہین شاہ آفریدی نے کم عمری میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا،راحت علی کو ٹیسٹ بولرسمجھا جاتا رہا ہے،اس بار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی وہ مختلف روپ میں نظر آئے، وہاب ریاض پورے ٹورنامنٹ کے دوران اننگز کے آغاز کے ساتھ اختتامی اوورز میں بھی بہترین بولر کا کردار ادا کرتے رہے۔
قومی ٹیم کے بولنگ کوچ کی حیثیت سے میرے لیے پی ایس ایل میں پیسرز کی کارکردگی بڑی حوصلہ افزا ہے، انھوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز سے سیریزکے بعد ورلڈکپ 2019کیلیے پلان کا آغاز کرتے ہوئے دیکھیں گے کہ کس بولر کو کس فارمیٹ میں آزمانا اور کب آرام دینا مناسب ہوگا۔
اظہر محمود نے کہا کہ کراچی میں سیریز سے قبل اتنا وقت نہیں تھا کہ پی ایس ایل میں سامنے آنے والے بولرز کے مسائل حل کرنے کیلیے کام کرسکتے،تینوں میچز میں کوئی وقفہ بھی نہیں،اس کے باوجود امید ہے کہ پیسرز اور اسپنرز بہتر کارکردگی پیش کریںگے۔
برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں اظہر محمود نے کہاکہ محمد عامر کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنے کے بیان پر میری اور ہیڈکوچ مکی آرتھر کی بات ہوئی ہے، ہم دونوں کو محمد عامر کے ساتھ ہمدردی اور ان کی فکر بھی ہے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ دراصل پابندی کی وجہ سے 5سالہ طویل وقفے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کا موقع ملنے پر پیسر تینوں فارمیٹ میں تسلسل سے میچز کھیلتے رہے، اس دوران کاؤنٹی اور ٹی ٹوئنٹی لیگز میں بھی شریک ہوئے، ابھی عامرکی عمر اتنی ہے کہ مزید کئی سال تک ملک کی نمائندگی کرسکتے ہیں،اپنے کیریئر کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے کا حق تو خود ان کو ہی حاصل ہے لیکن میرا مشورہ یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کمی کے بجائے ٹی ٹوئنٹی لیگز اور کاؤنٹی میچز میں شرکت نہ کرتے ہوئے اپنے جسم اور اعصاب کو آرام دیں۔
اظہر محمود نے کہا کہ پی ایس ایل میں مجموعی طور پر فاسٹ بولنگ کا معیار بہترین تھا،عثمان شنواری نے ایونٹ کے آغاز میں شاندار اسپیل کیے، شاہین شاہ آفریدی نے کم عمری میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا،راحت علی کو ٹیسٹ بولرسمجھا جاتا رہا ہے،اس بار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی وہ مختلف روپ میں نظر آئے، وہاب ریاض پورے ٹورنامنٹ کے دوران اننگز کے آغاز کے ساتھ اختتامی اوورز میں بھی بہترین بولر کا کردار ادا کرتے رہے۔
قومی ٹیم کے بولنگ کوچ کی حیثیت سے میرے لیے پی ایس ایل میں پیسرز کی کارکردگی بڑی حوصلہ افزا ہے، انھوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز سے سیریزکے بعد ورلڈکپ 2019کیلیے پلان کا آغاز کرتے ہوئے دیکھیں گے کہ کس بولر کو کس فارمیٹ میں آزمانا اور کب آرام دینا مناسب ہوگا۔
اظہر محمود نے کہا کہ کراچی میں سیریز سے قبل اتنا وقت نہیں تھا کہ پی ایس ایل میں سامنے آنے والے بولرز کے مسائل حل کرنے کیلیے کام کرسکتے،تینوں میچز میں کوئی وقفہ بھی نہیں،اس کے باوجود امید ہے کہ پیسرز اور اسپنرز بہتر کارکردگی پیش کریںگے۔