راجا پرویزاشرف نے اپنے داماد کو ورلڈ بینک میں تعینات کر کے امانت میں خیانت کی جسٹس ثاقب

جرمنی ہو یا برطانیہ جہاں بھی ٹریننگ پروگرام ہو وہاں راجا عظیم الحق کا ہی انتخاب کیوں ہوا، جسٹس انور ظہیر جمالی

عظیم الحق کا انتخاب اس لیے ہوا کہ کیونکہ سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف ان کے سسر تھے اوراس دوران پتہ نہیں کتنے افسران کی حق تلفی ہوئی ہوگی، جسٹس ثاقب نثار فوٹو: فائل

KARACHI:
سپریم کورٹ کے جج جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے اپنے داماد راجا عظیم الحق کو ورلڈ بینک میں تعینات کر کے قوم کی امانت میں خیانت کی ہے۔


جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے داماد راجا عظیم الحق کی ورلڈبینک میں تقرری سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عظیم الحق کا انتخاب اس لیے ہوا کہ کیونکہ سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف ان کے سسر تھے اوران کی تعیناتی کے دوران پتہ نہیں کتنے افسران کی حق تلفی ہوئی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت ایگزیکٹیو کے اختیارات پر نظرثانی کرنے کا اختیار رکھتی ہے، قومی امانت میں خیانت کرنے پر کیوں نہ راجا پرویز اشرف کو طلب کر لیں۔

اس موقع پر جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ قلیل مدت میں راجا عظیم الحق21 گریڈ میں کیسے چلے گئے، جرمنی ہو یا برطانیہ جہاں بھی ٹریننگ پروگرام ہو ان کا ہی انتخاب کیوں ہوا،عدالت نے راجا عظیم الحق کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی۔

Recommended Stories

Load Next Story