پنجاب کی نگراں حکومت نے بڑے پیمانے پر پولیس اور افسران کے تبادلے کردیئے

پنجاب کی نگراں حکومت نے لاہور کے تمام 80 تھانوں کے انچارج انویسٹی گیشن افسر اور محرر بھی تبدیل کر دیئے ہیں


ویب ڈیسک April 09, 2013
صوبہ پنجاب میں پولیس اور ڈی ایم جی کے 100 سے زائد افسروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر ان میں سے بہت سوں کو او ایس ڈی بنا دیا گیا

ISLAMABAD: پنجاب میں نگران حکومت نے چیف سیکرٹری سے لے کر تھانوں کے محرر تک کے تبادلوں کے احکامات جاری کر دیئے۔

عام انتخابات سےصرف ایک ماہ قبل پنجاب میں تبادلوں کا جھکڑ چل گیا ہے، صوبہ پنجاب میں پولیس اور ڈی ایم جی کے 100 سے زائد افسروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر ان میں سے بہت سوں کو او ایس ڈی بنا دیا گیا، 16 افسروں کو وفاق سے پوچھے بغیر ہی ان کی خدمات براہ راست وفاق کے حوالے کر دی گئیں، لاہور کے تمام 80 تھانوں کے انچارج انویسٹی گیشن افسر اور محرر بھی تبدیل کر دیئے گئے ہیں، لاہور کے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جو کسی بھی وقت تبدیل ہو جائیں گے۔

الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد تبادلوں کی اجازت دی تھی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ جہاں ضرورت محسوس ہو وہیں تبدیلی کی جائے۔ سپریم کورٹ نےبھی انیتا تراب کیس میں فیصلہ دیا تھا کہ کسی افسر کو وقت سے پہلے تبدیل کرنے کے لئے اس کی تحریری وجوہات سامنے لائی جانی چاہئیں، جن لوگوں کو اب محض چار یا پانچ ہفتوں کے لئے تعینات کیا گیا ہے انہیں آنے والی حکومت پھر بدلے گی جس سے خزانے پر بہت زیادہ بوجھ پڑے گا۔

دوسری جانب پنجاب حکومت کے برعکس مرکزی حکومت نے 46 سیکریٹریوں میں سے محض 17 کے تبادلے کئے، ان میں سے بھی صرف 2 کو او ایس ڈی بنایا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں